متفرقات >> دعاء و استغفار
سوال نمبر: 13229
میں نماز کے بعد اپنا دایاں ہاتھ اپنی پیشانی
پر رکھتاتھا اور یا قوی گیارہ مرتبہ پڑھتا تھا، لیکن ایک دن دبئی میں ایک مسجد کے
امام صاحب نے مجھ کوایسا کرنے سے منع کیااور کہا کہ یہ حدیث سے ثابت نہیں ہے۔
برائے کرم مجھے بتائیں کہ امام صاحب کے شبہ کا کیسے جواب دیا جائے؟
میں نماز کے بعد اپنا دایاں ہاتھ اپنی پیشانی
پر رکھتاتھا اور یا قوی گیارہ مرتبہ پڑھتا تھا، لیکن ایک دن دبئی میں ایک مسجد کے
امام صاحب نے مجھ کوایسا کرنے سے منع کیااور کہا کہ یہ حدیث سے ثابت نہیں ہے۔
برائے کرم مجھے بتائیں کہ امام صاحب کے شبہ کا کیسے جواب دیا جائے؟
جواب نمبر: 13229
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 945=890/ب
آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے نماز سے فارغ ہونے کے بعد پیشانی پر دایاں ہاتھ رکھنا ثابت ہے: وھو من حدیث أنس بن مالک قال: کان النبي صلی اللہ علیہ وسلم إذا صلی وفرغ من صلاتہ مسح بیدہ وأخرجہ ابن اسني من حدیث أیضًا بلفظ: کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم إذا قضی صلاتہ مسح جبھتہ بیدہ الیمنی (تحفة الذاکرین:۱۵۸) البتہ یا قوی کا وظیفہ حدیث سے ثابت نہیں، یہ تجربے سے ثابت ہے، بہت مفید ہے،خلاف شرع نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند