• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 131123

    عنوان: مجھے دعا و توبہ کا طریقہ بتائیں

    سوال: (۱) میں نے بعض لوگوں سے سنا ہے کہ بیماری ایک شخص سے دو سرے کی طرف متعدی نہیں ہوتی ، کیا یہ بات صحیح ہے یا غلط۔ بتادیجیے ۔ (۲) میں نے گذرے ہوئے مہینہ میں ایک فاحشہ سے بلا انتظام سے بدکاری کر لیا اس برا فعل کے بعد مجھے بہت ڈرنے لگا کہ میرے اندر ایچ آئی وی ایڈس( hiv aids]کی بیماری گھس جانے کو سوچ سوچ کر مجھے رہ نہیں جاسکا ،میرے اس بدترین کام پر بھی بہت ندامت ہو رہی ہے اس بیماری کو اسپتال میں چیک کرنے کو پوچھا تو انہوں نے کہا کہ اس برا فعل کے بعد تین مہینے ہی میں چیک ہو سکتا ہے اب ایک مہینہ گذر، آئندہ دومہینے کے بعد میں نے نتیجہ نکلیں گے میں پکا ارادہ بھی کرلیا کہ میں ایسا کام انشاء اللہ نہیں کروں گا اللہ تعالی کے نزدیک بھی رورو کر توبہ کی ہے ۔ اب میرا سوال یہ ہے کہ مجھے خداوند قدوس کے دربار کس طریقے سے توبہ کر نی چاہیے اسپتال میں چیک کروں تو میرے بدن میں اس بیماری کی کیڑے نہ پانے کے لیے اللہ سے کیسے دعاء مانگنی چاہیے ؟ شکریہ فرماکر مجھے راستہ دکھا دیجیے ۔ مجھے زندگی بھر کبھی اتنا خوف نہیں ہوا، خدانہ کرے ،اگر میرے اندر اس بیمار کی فیصلہ ہو گیا تو میں برداش کی طاقت نہیں ہے میں لوگوں کو کیسے منہ دکھلاوَں گا۔

    جواب نمبر: 131123

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1202-1215/M37=01/1438

    دو رکعت صلوة التوبہ پڑھ کر خو ب رو ، رو کر اللہ سے معافی مانگیں اور آئندہ اس گناہ عظیم کے قریب بھی نہ جائیں اور دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ ایڈز کی بیماری سے محفوظ رکھے، ہوسکے تو کچھ صدقہ خیرات بھی کردیں تاکہ یہ نیک عمل اس گناہ کا کفارہ بن جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند