عقائد و ایمانیات >> فرق ضالہ
سوال نمبر: 6682
میں آج کل مختلف مسلک فکر کی کتابوں کا مطالعہ کررہا ہوں مجھے احمد رضا خان بریلوی کی کتاب حسام الحرمین پڑھنے کا اتفاق ہوا ۔اس کے اندر دیکھا کہ مولانا اشرف علی تھانوی وغیرہ پر تقریباً تینتیس مفتیان کرام نے کفر کا فتوی لگایا ہے، جن میں شافعی مسلک، حنبلی مسلک، مالکی مسلک اورحنفی مسلک کے بھی علما شامل ہیں اوران سب کے دستخط بھی۔ مجھے بتائیں کہ ہم اس کا انکار کیوں کرتے ہیں جب کہ تینتیس مفتیان جو کہ مختلف مسلک کے تھے انھوں نے اجماعی طور پر فتوی دیا، یا پھر اس میں بھی احمد رضا خان بریلوی نے بہت سی چیزوں کی طرح فریب کیا ہے؟
میں آج کل مختلف مسلک فکر کی کتابوں کا مطالعہ کررہا ہوں مجھے احمد رضا خان بریلوی کی کتاب حسام الحرمین پڑھنے کا اتفاق ہوا ۔اس کے اندر دیکھا کہ مولانا اشرف علی تھانوی وغیرہ پر تقریباً تینتیس مفتیان کرام نے کفر کا فتوی لگایا ہے، جن میں شافعی مسلک، حنبلی مسلک، مالکی مسلک اورحنفی مسلک کے بھی علما شامل ہیں اوران سب کے دستخط بھی۔ مجھے بتائیں کہ ہم اس کا انکار کیوں کرتے ہیں جب کہ تینتیس مفتیان جو کہ مختلف مسلک کے تھے انھوں نے اجماعی طور پر فتوی دیا، یا پھر اس میں بھی احمد رضا خان بریلوی نے بہت سی چیزوں کی طرح فریب کیا ہے؟
جواب نمبر: 6682
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 936=856/ل
جی ہاں! احمد رضا خاں نے اس میں ایک تو عبارتوں کے نقل کرنے اور دوسرے ان کی تشریح میں صریح خیانت سے کام لیا ہے۔ علمائے حرمین نے جب اس سلسلے میں استفسار کیا اور صحیح بات جب ان کو معلوم ہوگئی تو انھوں نے اپنے سابقہ فتویٰ سے رجوع کیا اور کہا کہ ہمارا بھی وہی عقیدہ ہے جو علمائے دیوبند کا ہے، آپ تفصیل جاننے کے لیے المہند علی المفند اور فتاویٰ رحیمیہ: ج۲ ص۲۷، مبوب بطرزِ جدید کا مطالعہ کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند