• عقائد و ایمانیات >> فرق ضالہ

    سوال نمبر: 5704

    عنوان:

    میں نے آپ کے سوال و جواب پڑھے جس میں ایک شخص نے بریلوی مولانا نے جو ذکر کیا تھا اس پر آپ نے جواب دیا․․․ویسے میں نہیں جانتا کہ وہ مولانا کون ہیں، لیکن ایک بات آپ سے ضرور پوچھوں گا کہ اگر حضور صلی اللہ علیہ وسلم حاضر و ناظر نہیں ہیں تو اللہ ، فرشتے اور جن و انس (مسلمان)کس پر درود بھیجتے ہیں، کیا مذکور کے بغیر اس کا ذکر ہوتا ہے؟ پھر تو ہمیں اللہ کا ذکر بھی نہیں کرنا چاہیے، ہمیں کیا پتہ کہ وہ ہے کہ نہیں․․․․ویسے تو اللہ کے بارے میں بتانے والے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہی ہیں، جن کے لیے ساری کائنات بنی، جن پر قرآن نازل ہوا، قرآن مکمل ہونے پرہزاروں مہینہ کا ثواب ایک رات دیا جارہا ہے، کیا آپ یہ بتائیں اگر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ مبارکہ نہ ہوتی تو کیا قرآن ہوتا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں تو سب کچھ ہے، اگر اللہ نے قرآن کے مکمل ہونے پر اتنی خوشی منائی کہ اپنے حبیب کی امت کو ایک رات کی عبادت میں ہزاروں مہینوں کا ثواب دے دیا․․․․․پھر تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا اس ظاہری دنیا میں تشریف لانا اللہ کو، قرآن کا مکمل ہونے سے زیادہ خوشی ہونی چاہیے، کیوں کہ ہر چیز تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ہی ہے، اور اللہ قرآن میں فرماتا ہے کہ اور اللہ کی رحمت اور فضل پر خوشیاں منایا کرو، کیا کسی مسلمان کے لیے حضور کی ذاتِ مبارک سے بڑھ کر کوئی اور خوشی اور محبت والی ہستی ہو سکتی ہے؟ میں سمجھتا ہوں کہ آپ کا جواب? نہیں ?میں ہی ہونا چاہیے․․․․․جہاں تک میری یہ ناقص سوچ تھی وہ میں نے اظہار کردیا، آپ کے مزید جواب کا منتظر رہوں گا۔

    سوال:

    میں نے آپ کے سوال و جواب پڑھے جس میں ایک شخص نے بریلوی مولانا نے جو ذکر کیا تھا اس پر آپ نے جواب دیا․․․ویسے میں نہیں جانتا کہ وہ مولانا کون ہیں، لیکن ایک بات آپ سے ضرور پوچھوں گا کہ اگر حضور صلی اللہ علیہ وسلم حاضر و ناظر نہیں ہیں تو اللہ ، فرشتے اور جن و انس (مسلمان)کس پر درود بھیجتے ہیں، کیا مذکور کے بغیر اس کا ذکر ہوتا ہے؟ پھر تو ہمیں اللہ کا ذکر بھی نہیں کرنا چاہیے، ہمیں کیا پتہ کہ وہ ہے کہ نہیں․․․․ویسے تو اللہ کے بارے میں بتانے والے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہی ہیں، جن کے لیے ساری کائنات بنی، جن پر قرآن نازل ہوا، قرآن مکمل ہونے پرہزاروں مہینہ کا ثواب ایک رات دیا جارہا ہے، کیا آپ یہ بتائیں اگر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ مبارکہ نہ ہوتی تو کیا قرآن ہوتا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں تو سب کچھ ہے، اگر اللہ نے قرآن کے مکمل ہونے پر اتنی خوشی منائی کہ اپنے حبیب کی امت کو ایک رات کی عبادت میں ہزاروں مہینوں کا ثواب دے دیا․․․․․پھر تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا اس ظاہری دنیا میں تشریف لانا اللہ کو، قرآن کا مکمل ہونے سے زیادہ خوشی ہونی چاہیے، کیوں کہ ہر چیز تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ہی ہے، اور اللہ قرآن میں فرماتا ہے کہ اور اللہ کی رحمت اور فضل پر خوشیاں منایا کرو، کیا کسی مسلمان کے لیے حضور کی ذاتِ مبارک سے بڑھ کر کوئی اور خوشی اور محبت والی ہستی ہو سکتی ہے؟ میں سمجھتا ہوں کہ آپ کا جواب? نہیں ?میں ہی ہونا چاہیے․․․․․جہاں تک میری یہ ناقص سوچ تھی وہ میں نے اظہار کردیا، آپ کے مزید جواب کا منتظر رہوں گا۔

    جواب نمبر: 5704

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 780=736/ د

     

    (۱) سوال و جواب کی مکمل عبارت یا اس کی زیراکس کاپی مسلک کریں۔

    (۲) حدیث میں ہے کہ جو شخص قبر کے پاس درود پڑھتا ہے اسے میں خود سنتا ہوں اور جو شخص دور کسی جگہ سے پڑھتا ہے تو اللہ تعالیٰ کے فرشتے اس کا درود میرے پاس پہنچاتے ہیں، نیز حدیث میں ہے: إن للّٰہ ملائکة سیاحین في الأرض یبلّغوني من أمتي السلام (مشکاة:۸۶) مامن أحد یسلم عليّ إلا رد اللّٰہ علی روحي حتی أردّ علیہ السلام (مشکاة:۸۶) اسی طرح دیگر احادیث صحیحہ کتب صحاح میں موجود ہیں، ان پر آپ نے غور نہیں کیا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند