• عقائد و ایمانیات >> فرق ضالہ

    سوال نمبر: 53467

    عنوان: میرا سوال ہے کہ کیا ہم سنی مسلک والے مسلمان بریلویوں کی جماعت میں نماز پڑھ سکتے ہیں؟ وہ امامت کرتے ہوں او رہم مقتدی بنتے ہوں۔

    سوال: میرا سوال ہے کہ کیا ہم سنی مسلک والے مسلمان بریلویوں کی جماعت میں نماز پڑھ سکتے ہیں؟ وہ امامت کرتے ہوں او رہم مقتدی بنتے ہوں۔

    جواب نمبر: 53467

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1001-986/N=8/1435-U احمد رضا خاں بریلوی کے متبعین وپیروکار گمراہ ہیں او راہل السنة والجماعة سے خارج ہیں؛ کیوں کہ انھوں نے بہت سے اہم عقائد میں اہل السنة والجماعة سے اختلاف کیا ہے، جیسے علم غیب، حاضر وناظر اور مختار کل وغیرہ کے عقائد، نیز بہت سی عملی بدعات میں بھی ملوث ہیں؛ اس لیے ان کی اقتدا میں نماز مکروہ تحریمی ہے، مراقی الفح (مع حاشیة الطحطاوی ص۳۰۲، ۳۰۳ مطبوعہ دارالکتب العلمیہ بیروت) میں ہے: ”وکرہ إمامة الفاسق․․․ والمبتدع بارتکابہ ما أحدث علی خلاف الحق المتلقی عن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم من علم أو عمل أو حال بنوع شبہة أو استحسان، وری محمد عن أبي حنیفة رحمہ اللہ تعالی وأبي یوسف أن الصلاة خلف الأہواء لا تجوز، والصحیح أنہا تصح مع الکراہة خلف من لا تکفرہ بدعتہ لقولہ صلی اللہ علیہ وسلم: صلوا خلف کل بر وفاجر وجاہدوا مع کل بر وفاجر رواہ الدارقطني کما في البرہان“ اھ


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند