• عقائد و ایمانیات >> فرق ضالہ

    سوال نمبر: 497

    عنوان:

    میں تفصیل سے جاننا چاہتا ہوں کہ کیا ہم دیوبندی بریلویوں کے پیچھے نماز پڑھ سکتے ہیں؟ براہ کرم، ان دو فرقوں کے درمیان بڑے بڑے اختلافات پر روشنی ڈالیں۔

    سوال:

    میں تفصیل سے جاننا چاہتا ہوں کہ کیا ہم دیوبندی بریلویوں کے پیچھے نماز پڑھ سکتے ہیں؟

     

    براہ کرم، ان دو فرقوں کے درمیان بڑے بڑے اختلافات پر روشنی ڈالیں۔

    جواب نمبر: 497

    بسم الله الرحمن الرحيم

    (فتوى: 155/ل=156/ل)

     

    (۱) اگر بدعتی امام ایسی بدعت میں مبتلا ہے جس کی وجہ سے کفر عائد ہوجاتا ہے تو اس کی امامت جائز نہیں اوراگر ایسی بدعت میں مبتلا نہیں ہے جس کی وجہ سے اس پر کفر عائد ہوتا ہو تو پھر ایسے شخص کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی کے ساتھ درست ہوجاتی ہے۔

     

    (۲) بریلویوں اور ہمارے درمیان جن بڑی باتوں میں اختلافات ہیں ان میں اہم یہ ہیں:

    بریلوی حضرات کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تمام ماکان و مایکون الی یوم القیامة کا علم تھا اور تمام اہل سنت والجماعت کا عقیدہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے انبیائے کرام اور پیغمبران عظام کو وحی اورالہام کے ذریعے غیب کی بہت سی باتوں سے آگاہ فرمایا ہے، مکر کائنات کے ذرہ ذرہ کا علم کسی کو عطاء نہیں فرمایا اسی طرح حاضر و ناظر کا عقیدہ ہے، حاضر کے معنی موجود اور ناظر کے معنی دیکھنے والا، مگر جب ان دونوں کو ملاکر استعمال کیا جاتا ہے تو اس کا مفہوم اور مطلب یہ ہوتا ہے کہ ?ایسی ہستی جس کا وجود کسی خاص جگہ میں نہیں بلکہ اس کا وجود بیک وقت ساری کائنات کو محیط ہے اور کائنات کی ایک ایک چیز کے تمام حالات اول سے آخر تک اس کی نظر میں ہیں، تمام اہل سنت والجماعت کا عقیدہ یہ ہے کہ حاضر و ناظر کا مذکورہ بالا مفہوم صرف اللہ جل شانہ کی ذات پر صادق آتا ہے اور حاضر و ناظر ہونا صرف اللہ کی صفت ہے، اس کو کسی دوسری ہستی کے لیے ثابت کرنا غلط ہے حتی کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں یہ عقیدہ رکھنا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہرجگہ موجود ہیں، کائنات کی ایک ایک چیز آپ کی نظر میں ہے، نہ شرعاً درست ہے نہ عقل کی رو سے صحیح ہے، لیکن رضاخانیوں کا عقیدہ یہ ہے کہ نہ صرف آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم بلکہ بزرگان دین بھی تمام کائنات کو کف دست کی طرح دیکھتے ہیں اوردور و نزدیک کی آوازیں سنتے ہیں اور ایک آن میں تمام عالم کی سیر کرتے ہیں اور صدہا کوس پر حاجت مندوں کی حاجت روائی کرتے ہیں، اسی طرح نور و بشر، مختار کل، میلاد وغیرہ کا مسئلہ ہے۔ یہاں تفصیل سے اس کے بیان کا موقع نہیں۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو ?ردّ رضاخانیت? موٴلف حضرت مولانا مفتی امین احمد صاحب دامت برکاتہم العالیہ.


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند