• عقائد و ایمانیات >> فرق ضالہ

    سوال نمبر: 3654

    عنوان:

    شیعہ کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یاتھاکہ من کنت مولاہ فعلی مولاہ کیا یہ صحیح ہے؟ اس سے بریلوی بھی اتفاق کرتے ہیں اور کچھ شیعہ بریلویوں کو تیسرے بھائی مانتے ہیں چونکہ وہ ہر شیٴ کے ساتھ ?یا علی? کہتے ہیں۔ اور ہم نہیں کہتے ہیں۔ براہ کرم، اس کی وضاحت فرمائیں۔

    سوال:

    شیعہ کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یاتھاکہ من کنت مولاہ فعلی مولاہ کیا یہ صحیح ہے؟ اس سے بریلوی بھی اتفاق کرتے ہیں اور کچھ شیعہ بریلویوں کو تیسرے بھائی مانتے ہیں چونکہ وہ ہر شیٴ کے ساتھ ?یا علی? کہتے ہیں۔ اور ہم نہیں کہتے ہیں۔ براہ کرم، اس کی وضاحت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 3654

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 517/ ب= 409/ ب

     

    مذکورہ حدیث صحیح ہے، امام احمد اور امام ترمذی نے اسے روایت کیا ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ میں جس کا مددگار ہوں، حضرت علی بھی اس کے مددگار ہیں اور میں جس سے محبت رکھتا ہوں، حضرت علی بھی اس سے محبت رکھتے ہیں۔ قرآن پاک میں ہے: ذٰلِکَ بِاَنَّ اللّٰہَ مَوْلَی الَّذِیْنَ آمَنُوْا وَاَنَّ الْکَافِرِیْنَ لَا مَوْلٰی لَہُمْ حدیث مذکور سے ہم دیوبندی بھی اتفاق رکھتے ہیں۔ حضرت علی کی منقبت اور فضیلت اس حدیث میں ذکر کی گئی ہے۔ شیعہ لوگ حضرت علی کو خدا مانتے ہیں اسی لیے یا علی کہتے ہیں۔ اور بریلوی لوگ بھی ان ہی کی رَو میں بہتے ہوئے یا علی کہتے ہیں۔ یہ کہنا بالکل حرام و ناجائز ہے، حضرت علی کو خدا ماننا کفر ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند