• عقائد و ایمانیات >> فرق ضالہ

    سوال نمبر: 3418

    عنوان:

    میں تحذیر الناس اور مولانا نانوتوی رحمت اللہ کے متعلق کچھ سوالات کرنا چاہتا ہوں پچھلی دفعہ آپ نے مجھے فتاویٰ رحیمیہ خریدنے کو کہا تھاچونکہ میں ایک طالبعلم ہوں اور کچھ اور وجوہات کی بنا پار میں ابھی تک وہ خرید نہی سکا ۔اسی لیے دوسرے سوالات کر رہا ہوں۔امید ہے آپ میری صورت حال کو سمجھتے ہوے جواب دیں گے۔ .......

    سوال:

    میں تحذیر الناس اور مولانا نانوتوی رحمت اللہ کے متعلق کچھ سوالات کرنا چاہتا ہوں پچھلی دفعہ آپ نے مجھے فتاویٰ رحیمیہ خریدنے کو کہا تھاچونکہ میں ایک طالبعلم ہوں اور کچھ اور وجوہات کی بنا پار میں ابھی تک وہ خرید نہی سکا ۔اسی لیے دوسرے سوالات کر رہا ہوں۔امید ہے آپ میری صورت حال کو سمجھتے ہوے جواب دیں گے۔ یہ کچھ بریلوی حضرات کے کچھ اعتراضات ہیں۔ 1۔اعلیٰ حضرت نے بلذات میں کچھ فضیلت نہی کا ترجمہ لافضل فیہ اصلا درست ہے کیوں کہ تحذیر الناس صفحہ 13 پر ہے کہ "موصوف بلعرض موصوف بلذات کے فرع ہوتے ہیں،موصوف بلذات اوصاف عرضیہ کا اصل ہوتا ہے"۔لہذا "بالذات" کا ترجمہ "اصلا" کرنا درست ہے۔نیز صاحب تحذیر اگر مقام مدح میں بلعرض فضیلت ہی کا قائل ہوتا تو یہ اعتراض نہ لکھتا کہ " مقام مدح میں ولکن رسول اللہ وخاتم النبین فرمانا اس صورت میں کیونکر صحیح ہو سکتاہے" (تحذیرالناس ص5) نیز یہ کہ صاحب تحزیر نے اپنے مکتوب میں تو باالذات کی قید خود ہی اڑا دی ہے، لکھتاہے (یہ لکھتا ہے خود بریلوی کے الفاظ ہیں اور یہ ہی ان کے ہاں علماکرام کی عزت ہے) کہ "خاتم النبین کے معنی سطحی نظر والوں کے نزدیک تو یہی ہیں کہ زمانہ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم گذشتہ انبیا کے زمانے سے اآخر کا ہے اور اب کوی نبی نہیں اآے گا مگر اآپ جانتے ہیں کہ یہ ایک اسی بات ہے کہ جس میں خاتم النبین صلی اللہ علیہ وسلم کی نہ تو تعریف (مدح)ہے اور نہ کوی برای"۔(انوار النجوم ترجمہ قاسم العلوم ص 78 -79) اب کون کہے کہ نانوتوی صاحب نے بھی اپنی بات میں خیانت کی ہے۔ 2۔نانوتوی صاحب نے لکھا ہے کہ "عوام کے خیال میں تو رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) کا خاتم ہونا بایں معنی ہے کہ اآپ کا زمانہ انبیا سابق کے بعد اور آپ سب میں آخری نبی ہیں مگر اہل فہم"۔ نانوتوی کے کلام میں حصر کا کوی کلمہ موجود ہی نہیں ہے۔اگر وہ لکھتے کہ "بایں معنی ہی ہے"یا"فقط بایں معنی ہے" تو حصر کا دعویٰ ہو سکتا تھا، مگر اب اس کے پرستاروں کا دعویٰ کہ عبارت میں حصر ہے، قطعا جھوٹ ہے اور طفل تسلی سے زیادہ اس کی کوی حثیت نہیں ہے۔پھر نانوتوی صاحب نے اہل فہم کی نمائندگی کرتے ہوے جو اعتراضات کئے ہیں وہ سارے کے سارے اخری نبی ہونے پر ہیں نہ کہ حصر پر ۔ مزید کہ خاتم النبین کا مسنون و متواتر و قطعی و اجماعی معنی و تفسیر صرف اور صرف فقط اآخری نبی ہی ہے اور اس معنی پر اعتراضات کر کے کوی نیا معنی ایجاد کرنا یقینا تفسیر بالراے کے زمرہ میں آتاہے۔یقینا ایسے کودک نادان کا "بقول خود" اسلام براے نام ہے۔ 3۔اور کچھ اعتراضات میں یہ بھی ہے کہ مولانا ابوالکلام آزاد نے مرزا غلام قادیانی کا جنازہ میں گئے۔ 4۔ریویو آف ریلیجنز کے ایک مہنامے میں یہ بھی لکھا ہے کہ دارلعلوم دیوبند کے کافی لوگوں نے قادیانی کے دست بازو بنے 5۔اقبال کے حضور میں یہ لکھا ہے کہ قادیان اور دیوبند اگرچہ ایک دوسرے کی ضد ہیں لیکن ان کا سر چشمہ ایک ہے۔

    جواب نمبر: 3418

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 466/ ھ= 96/ تھ

     

    فتاویٰ رحیمیہ نہ خریدنے کا آپ کوموقعہ ملا نہ کیس جگہ مدرسہ میں پہنچ کر دیکھنے کی فرصت ملی جن بریلویوں کے اعتراضات ہیں ان سے کہہ دیں وہ خود معلوم کرلیں گے۔ بریلوی صاحبان عجیب الشان لوگ تو تقریباً ڈیڑھ صدی سے عبارات میں کتربیونت کرکے فراڈ اور مکرو فریب کے ساتھ صاف شفاف عبارتوں کا غلط مطلب کشید کرتے چلے آرہے ہیں، اس کے کچھ نظائر تم کو دیکھنے ہوں تو تحفة اللجنة لأہل السنة (اردو) اور غلط فہمیوں کا ازالہ یہ دو چھوٹی چھوٹی سی کتابیں ان کو مکتبہ نعمانیہ دیوبند کے پتہ سے منگاکر دیکھ لو، پہلے تم نے ایک سوال کیا تھا اس کو حل کیے بغیر بریلویوں کے تلقین کردہ اعتراضات کو لکھ کر بھیج دیا، یہ طریقہ معمولی سی عقل رکھنے والا طالب علم بھی اختیار نہیں کرسکتا، تعجب ہے تم ایسا کیوں کرتے ہو۔ آئندہ اس کا لحاظ رکھو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند