• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 2799

    عنوان: اگر صرف غیر مقلدین یا بریلویوں کی مسجد ہو تو ہمیں نماز کس مسجد میں پڑھنی چاہیے؟

    سوال:

    پاکستان میں کافی جگہیں ایسی ہیں جہاں ایک مسجد بریلویوں کی ہے اوردوسری غیرمقلدین کی تو ہمیں کس میں نماز پڑھنی چاہیے۔ اور میں نے سنا ہے کہ غیرمقلدین کے کچھ ایسے مسائل ہیں جیسے کہ بیوی کے ساتھ جماع کریں اورانزال نہ ہو تو غسل واجب نہیں ہوتا اس کا بھی حوالہ دیجیے اور تفصیل سے بتائیں کہ کہاں نماز پڑھنی چاہیے اور کس کے پیچھے نماز نہیں ہوگی اورکیوں؟ آپ کا بہت شکر گزار ہوں گا۔

    جواب نمبر: 2799

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1389/ ب= 1229/ ب

     

    فرقہ غیرمقلدین خود ہی گمراہ ہے اوردوسروں کو بھی گمراہ کرنے والاہے۔ یہ فرقہ دوسروں کواپنے بارے میں حدیث پرعمل کرنے والا بتاتا ہے جب کہ زیادہ تر یہ فرقہ اپنی من مانی مسائل پر عمل کرتا ہے۔ یہ اہل سنت و جماعت سے خارج ہے یہ تمام مقلدین حنفی مالکی شافعی حنبلی کو مشرک کہتا ہے۔ تقلید کو بھی شرک بتاتا ہے۔ صحابہ کرام کے بارے میں اچھے خیالات نہیں رکھتا۔ انھیں اپنا مقتدا نہیں سمجھتا، ان کے آثار و احادیث موقوفہ کو نہیں مانتا۔ مذکورہ مسئلہ کے علاوہ بہت سے ان کے مسائل گندے ہیں۔ ان حالات میں ان کے پیچھے نماز پڑھنا درست نہیں۔ بریلوی اگر رضاخانی نہیں ہیں اورعقائد شرکیہ نہیں رکھتے توان کے پیچھے کبھی کبھی نماز پڑھ لینا تنہا پڑھنے سے بہترہے، جماعت کا ثواب مل جائے گا۔ آپ کے صحیح المسلک اور لوگ ہوں تو اپنی الگ جماعت کرلیا کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند