• عقائد و ایمانیات >> فرق ضالہ

    سوال نمبر: 2607

    عنوان: کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں کیا شیعہ تھے

    سوال:

    میرا سوال یہ ہے کہ کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں کیا شیعہ تھے اگر نہیں تھے تو کب شیعہ بنے؟ میں شیعہ علاقہ میں رہتاہوں۔ یہاں لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کو مانتے ہیں۔ اگر شیعہ مسلم ہیں تو کس کو ماننا ہے نبی کریم صلی اللہ وسلم کو یا حضرت علی رضی اللہ عنہ کو؟ اگر شیعہ لوگ حضرت علی رضی اللہ عنہ کو مان رہے ہیں تو وہ کیاہیں؟ (مسلم یا کافر؟ شیعہ لوگ تین وقت کی نماز ادا کرتے ہیں، ان لوگوں پر جمعہ کی نماز نہیں ہے، تراویح کی نماز نہیں ہے، ان لوگوں کی قبر پر مرد و عورت جاکرپانی ڈالتے ہیں، ان لوگوں کی شادی معاہد ہ سے ہوتی ہے (تین یا چار مہینے) یہ لوگ صحابہ کرام کے بار ے میں غلط الفاظ استعمال کرتے ہیں ، یہ سب میں اپنی آنکھوں سے دیکھ رہاہوں تو یہ لوگ کیسے مسلم ہیں ۔ براہ کرم، قرآن وح دیث سے جواب دیں۔

    جواب نمبر: 2607

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 27/ د= 19/ د

     

    حضرات صحابہٴ کرام کے زمانہ میں ابن سبا یہودی اسلام کا لباس پہن کر منافقانہ انداز پر مسلمانوں میں شامل ہوگیا اور اپنی ایک جماعت بناکر آپسی اختلافات پیدا کرنے کی کوشش کرتا رہا اور غلط قسم کے بے بنیاد عقائد مثل الوہیت علی، یا صحابہٴ کرام کا مرتد ہوجانا ، العیاذ باللہ۔ اور حضرت جبرئیل سے وحی لانے میں غلطی کا ہوجانا وغیرہ بے شمار غلط قسم کی باتیں اندر اندر پھیلاتا رہا اور حضرت علی کی محبت اور ان پر فدائیت کا دعویٰ کرتا رہا اور اپنے کو شیعان علی کا نام دیا۔ یہیں سے یہ سبائی ٹولہ شیعہ کے نام سے موسوم ہوا او راس کی بنیاد پڑی یہ جماعت مذکور، عقائد کی بنا پر کافر، اسلام سے خارج ہیں۔

    حضرت علی رضی اللہ عنہ کو خلیفہ راشد جماہی رسول کی حیثیت سے ماننا اور ان سے محبت کرنا ہرمسلمان (سنی) کے ایمان کا جز ہے،اس درجہ ان کو ماننا ضروری ہے، لیکن ان کو نبی یا خدا یا مستحق نبوت و وحی یا اولیٰ بالخلافت ماننا غلط ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند