عبادات >> احکام میت
سوال نمبر: 611342
غسل میت میں پہلے چھوٹا استنجا كرائے یا بڑا
سوال : کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام درج ذیل مسئلہ کے بارے میں ۔ مردے کا پہلے چھوٹا استنجا کریں یا بڑا؟
جواب نمبر: 611342
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1085-836/D=09/1443
میت كے كپڑے اتارنے كے بعد اس كی شرمگاہ كی جگہ دھوئی جائے اور استنجا كرایا جائے۔ قال في المراقي: وتغسل عورته بخرقة ملفوفة . طحطاوي على المراقي: ص: 567. جن فقہا نے استنجا كا ذكر كیا ہے وہاں كوئی تفصیل جس سے چھوٹے بڑے استنجے كی تقدیم معلوم ہو، مذكور نہیں ہے۔ قال في الشامي: وتستر عورته الغليظة فقط ...... وقيل الغليظة والخفيفة الخ. وقال أيضا: لم يذكر الاستنجاء لاختلاف فيه. فعندها يستنجي، وعند أبي يوسف لا، وصورته: أن يلف الغاسل على يده خرقة ويغسل السوءة؛ لأن مسها حرام كالنظر. (الدر مع الرد: 5/202-206، فرفور اتحاد)
پس جس میں سہولت ہو ا س كے مطابق استنجا كرادے۔ مقصد صفائی حاصل ہونا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند