• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 609662

    عنوان:

    امام اور میت خارج مسجد ہوں اور مقتدی داخل مسجد تو کیا حکم ہے؟

    سوال:

    سوال : امید ہے آپ خیریت سے ہیں کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین مندرجہ زیل کے مسائل کے بارے میں ہمارے گاؤں میں ایک جامع مسجد ہے جہاں لوگ نماز ادا کرتے ہیں اور اس مسجد کے ساتھ ایک میدان ہے جہا ں عیداور جنازہ کے نماز ادا کرتے ہیں اب مسجد کے سامنے ایک جگہ مسجدکے ساتھ ملا کر اضافہ کیا گیا ہے جہاں میت رکھ کر امام کھڑے ہوتے ہیں اور مقتدی مسجد کے اندرنمازجنازہ ادا ء کرتے ہیں اس حالت میں بعض لوگ نمازمکروہ ہونے کے بات بولتے ہیں قرآن و حدیث کی روشنی میں اس مسئلہ کا حل کیا ہے؟ واضح رہے کہ اب عیدکی نماز بھی مسجد میں ادا کر رہے ہیں مسجدکے سامنے مسجدکے میدان رکھنے کے باوجوداس حالات میں جنازہ اور عید کی نماز صحیح ہے یانہیںَ؟ دلیل کے ساتھ جاننا چاہتے ہیں۔

    جواب نمبر: 609662

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 926-659/H=07/1443

     میت اور امام خارج مسجد میں ہوں اور بقیہ تمام نمازی مسجد میں کھڑے ہوکر نماز جنازہ اداء کریں یہ صورت بھی مکروہ ہے۔ وکرہت تحریما وقیل تنزیہا فی مسجد جماعة ہو أي المیت فیہ وحدہ أو مع القوم واختلف فی الخارجة عن المسجد وحدہ أو مع بعض القوم والمختار الکراہة مطلقاً خلاصة اھ درمختار مع ردالمحتار (تحت مطلب فی کراہة صلاة الجنازة فی المسجد، ج: 1/593، مطبوعہ نعمانیہ) پس جو لوگ مکروہ کہتے ہیں ان کا قول درست ہے، لہٰذا حسب سابق جنازہ کی نماز میدان میں اس طرح ادا کریں کہ میت امام اور نمازی سب میدان میں ہوں اور بہتر ہے کہ عید کی نماز بھی میدان ہی میں اداء کیا کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند