• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 605406

    عنوان:

    کیا قبر کے پاس بیٹھ کر رونا ممنوع ہے ؟

    سوال:

    میرے والد کا انتقال ہوگیا ہے ۔ ۱۔ ان کی قبر پر جاتا ہوں تو مجھے رونا آتا ہے ، اور میں خود کو روک نہیں پاتا۔کیا قبر کے پاس بیٹھ کر رونا ممنوع ہے ؟

    ۲۔ والد کے انتقال کو قریب ۳مہینے ہوگئے مجھے ابھی تک ان کی خواب میں زیارت نہیں ہوئی۔کیا ان کا میرے خواب میں نہ آنااس بات کی دلیل ہے کہ وہ مجھ سے ناراض ہے ؟

    ۳ ۔ جب میں ان کے ایصال ثواب کے لیے مسجد میں کوئی رقم دوں تو کیا میں میرے تمام مرحومین رشتہ دار اور تمام امت مسلمہ کے مرحومین کی نیت کر سکتا ہوں؟

    جواب نمبر: 605406

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1094-768/D=12/1442

     (۱) بے اختیار ہوکر آنکھوں سے آنسو نکل آئے حرج نہیں لیکن آواز سے رونا منع ہے ضبط سے کام لیں اور ان کی موت کے بجائے اپنی موت کی طرف دھیان لگائیں۔ قبر پر بیٹھ کر صرف رونا تو صحیح نہیں بس زیارت قبر کرکے اپنی موت کو یاد کرتے ہوئے واپس چلے آئیں۔

    (۲) کسی کے مرنے کے بعد خواب میں اس کی زیارت ہونا کوئی ضروری نہیں نیز یہ مرحوم کے راضی یا ناخوش ہونے کی علامت بھی نہیں۔ زیارت ہونا نہ مرحوم کے اختیار کی چیز ہے نہ اس کے اعزاء کے اختیار کی بات نہ یہ کوئی اجر و ثواب کی چیز ہے بس اس کی فکر میں نہ پڑیں اسے ناراضی کی علامت نہ سمجھیں۔

    (۳) جی ہاں کسی مرحوم کو ایصال ثواب کرنے میں دوسرے اعزاء کو ثواب پہونچنے کی نیت کرسکتے ہیں؛ بلکہ پوری امت مسلمہ کے لئے نیت کرلینا بہتر ہے۔ وفی الشامی: الافضل لمن یتصدق نفلا ان ینوی لجمیع المومنین والمومنات لانہا تصل الیہم ولا ینقص من اجرہ شیئاً۔ (شامی: 2/256، کوئٹہ)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند