• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 605015

    عنوان: کیا کرونا میں انتقال کرنے والا شخص شہید کے درجہ میں ہے ؟ 

    سوال:

    کیا کرونا میں انتقال کرنے والا شخص شہید کے درجہ میں ہے ؟ مع دلائل تسلی بخش جواب دیں۔

    جواب نمبر: 605015

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1006-794/L=11/1442

     طاعون سے مرنے والے کے بارے میں صراحت ہے کہ اس کو شہید کا اجر ملے گا ؛ لہذا کرونا کے وباء سے مرنے والے کے بارے میں اللہ رب العزت سے یہی امید رکھنی چاہیے اسے شہادت کا اجر ملے گا ؛ البتہ ایسا شخص اخروی اعتبار سے تو شہیدوں کی فہرست میں شامل ہوگا ؛ لیکن دنیا میں اس پر عام میتوں والے اَحکام جاری ہوں گے یعنی اس کو غسل بھی دیا جائے گا اور کفن و دفن بھی عام میت کی طرح ہوگا۔

    عن عائشة رضی اللہ عنہا، زوج النبی صلی اللہ علیہ وسلم، قالت: سألت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عن الطاعون، فأخبرنی أنہ عذاب یبعثہ اللہ علی من یشاء، وأن اللہ جعلہ رحمة للمؤمنین، لیس من أحد یقع الطاعون، فیمکث فی بلدہ صابرا محتسبا، یعلم أنہ لا یصیبہ إلا ما کتب اللہ لہ، إلا کان لہ مثل أجر شہید.[صحیح البخاری ، رقم: 3474، باب حدیث الغار) وإلا فالمرتث شہید الآخرة وکذا الجنب ونحوہ، ومن قصد العدو فأصاب نفسہ، والغریق والحریق والغریب والمہدوم علیہ والمبطون والمطعون والنفساء والمیت لیلة الجمعة وصاحب ذات الجنب ومن مات وہو یطلب العلم، وقد عدہم السیوطی نحو الثلاثین.[الدر المختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) 2/ 252)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند