• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 603281

    عنوان:

    جس جگہ قبر كھودیں گے پانی نكلے گا‏، تو میت كو كس طرح دفن كرنا چاہیے؟

    سوال:

    کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ جہاں سیلاب آتا ہے اور وہاں کسی کا انتقال ہوجاتاہے قبر کھو دینے سے پانی نکلتا ہے اسلئے قبر کے لئے صرف ایسا بنا دیا جاتاہے کہ چاروں طرف سے خوب مضبوط کرکے بانس وغیرہ سے گھیر دیتے یعنی قبر جیسے ہی بنا دیتے چوں کہ اگر مٹی نکالیں گے تو پانی نکلے گا اس لئے ایسا کرتے ہیں تو کیا اس طرح مردے کو دفن کرنا جائز ہے ؟

    جواب نمبر: 603281

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 572-459/D=07/1442

     جہاں کی زمین نرم ہو کہ قبر کھودنا اور دفن کرنا دشوار ہوتو فقہاء کرام نے ایسی جگہ ”تابوت“ کے استعمال کرنے کی اجازت دی ہے تابوت (لکڑی کا بکس ہو یا لوہے اور پتھر کا) بنوا لیا جائے اور اس میں نیچے مٹی بچھادی جائے پھر میت کو رکھ کر بند کردیا جائے اور اوپر سے مٹی لیپ دی جائے۔

    قال فی الدر: ولا بأس باتخاذ تابوت ولو من حجر او حدید لہ عند الحاجة کرخاوة الارض قال الشامی: ینبغی ان یفرش فیہ التراب وتطین الطبقة العلیا مما یلی المیت (الدر مع الرد: 3/140)

    آپ نے سوال میں جو شکل لکھی ہے اگر تابوت کے مثل ہے تو ٹھیک ورنہ اس کی شکل واضح نہیں ہوئی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند