عبادات >> احکام میت
سوال نمبر: 602920
دوسری جگہ دفن کرنے کی وصیت
نیو یارک میں بزرگ خاتون فوت ہوگئی۔ ان کی وصیت تھی کہ تدفین پاکستان میں کی جائے شرعی حکم کیا ہے ؟
جواب نمبر: 602920
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:554-382/sn=7/1442
اس طرح کی وصیت باطل ہے ، اس پر عمل درآمد شرعا جائز نہیں ہے ۔
أوصی بأن یصلی علیہ فلان أو یحمل بعد موتہ إلی بلد آخر أو یکفن فی ثوب کذا أو یطین قبرہ أو یضرب علی قبرہ قبة أو لمن یقرأ عند قبرہ شیئا معینا فہی باطلة سراجیة وسنحققہ.[الدر المختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) 10/ 362، کتاب الوصیة، مطبوعة: مکتبة زکریا ، دیوبند)
ولا بأس بنقلہ قبل دفنہ (الدر المختار) (قولہ ولا بأس بنقلہ قبل دفنہ) قیل مطلقا، وقیل إلی ما دون مدة السفر، وقیدہ محمد بقدر میل أو میلین لأن مقابر البلد ربما بلغت ہذہ المسافة فیکرہ فیما زاد. قال فی النہر عن عقد الفرائد: وہو الظاہر اہ (الدر المختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) 3/ 146،، مطبوعة: مکتبة زکریا ، دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند