• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 601398

    عنوان: بلا کسی عذر کے مسجد میں جنازہ کی نماز ادا کرنا شرعا درست ہے یا نہیں؟ 

    سوال:

    بلا کسی عذر کے مسجد میں جنازہ کی نماز ادا کرنا شرعا درست ہے یا نہیں؟ اس کی کیفیت یہ پے کہ میت اور امام مسجد کے باہر رہتے ہیں اور مصلی مسجد میں رہتے ہیں ؛ اگر درست نہیں ہو تو حرامین شریفین میں مسجد کی اندر جنازہ کی نماز کیئوں پڑھ سکتا ہے؟ اور یہ حدیٹ کا مطلب کیا ہے؟ عن أبی سلمة بن عبد الرحمن ان عائشة رضی اللہ تعالی عنہا لما توفی سعد بن أبی وقاص رضی اللہ تعالی عنہ قالت ادخلوا بہ المسجد صلی علیہ فأنکر ذلک علیہا فقالت واللہ لقد صلی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم علی ابنی بیضاء فی المسجد سہیل وأخیہ (مسلم) قرآن اور سنہ کے روشنی میں مدللا جواب فرمائیں۔

    جواب نمبر: 601398

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 254-186/D=04/1442

     احناف کے نزدیک بغیر عذر کے مسجد میں نماز جنازہ پڑھنا مکروہ ہے، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث کا جواب یہ ہے کہ خود حدیث میں صحابہ کرام کا اس فعل پر انکار کرنا مذکور ہے، اگر یہ فعل سنت کے موافق ہوتا تو صحابہ کرام نکیر نہ کرتے۔ اس مسئلے کی مزید تفصیل کے لیے فتاوی محمودیہ (۸/۶۷۵تا ۶۹۰) کو ملاحظہ فرمائیں۔

    في إعلاء السنن: ولو کان جائزاً عندہم مطلقاً لما عابوا علی عائشة رضي اللہ عنہا (۸/۲۷۷) فتاوی محمودیہ: ۸/۶۸۲-۶۸۳، جدید)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند