عبادات >> احکام میت
سوال نمبر: 6011
عصر كي نماز اور مغرب كي نماز كى درميان كيا نماز جنازه ادا كي جا سكتي هى اكر كي جا سكتي هى تو اس كا كيا ثبوت ہے؟
عصر كي نماز اور مغرب كي نماز كى درميان كيا نماز جنازه ادا كي جا سكتي هى اكر كي جا سكتي هى تو اس كا كيا ثبوت ہے؟
جواب نمبر: 601101-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 469=469/م
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
غیر موجود اولیا کا دوبارہ نماز جنازہ پڑھنا
8037 مناظرمیں یہ جاننا چاہتاہو ں کہ جب کسی شخص کا انتقال ہوتا ہے تو کیا اس کی روح اس کے مکان میں واپس آتی ہے یا ان لوگوں کو جو کہ اس کی قبر کی زیارت کرتے ہیں ان کو دیکھتی اور محسوس کرتی ہے یا اس طرح کی کوئی اور چیز ؟ مزید برآں ، کیا کوئی عورت قبرستان جاسکتی ہے یا کوئی شرط ہے جس کے ساتھ اس کو اجازت ہے؟ میرا آخری سوا ل یہ ہے کہ کیا ہر فرض نماز کے بعد اجتماعی دعا بدعت ہے یا اس عمل کے لیے کچھ مستند حوالہ ہے؟
2721 مناظرقبرستان کے راستے میں پھول لگانا کیسا ہے؟
4578 مناظرمیرے والد صاحب کا دو ہفتہ پہلے انتقال
ہوا۔ اللہ ان کی مغفرت کرے۔ در اصل ہم نے ان کے انتقال کے بعد چند عمل کئے جس کے
بارے میں یہاں کچھ بھائی کہتے ہیں کہ یہ شریعت کے مطابق نہیں ہے، بلکہ بدعت ہے۔ میں
ان تمام عمل کو نیچے لکھ رہا ہوں۔ (۱)ان
کے انتقال کے بعد ہم نے ان کی قضا نمازوں اور روزوں کا صدقہ کیا ۔ ان روزوں اور
نمازوں کا حساب و شمار آ پ کے فتوی کے مطابق کیا تھا جو کہ ہم نے پہلے آپ سے لیا
تھا۔ اس عمل کے بارے میں بتائیں؟ (۲)ہم
نے یہاں مسجد میں بھائیوں کو قرآن خوانی کے لیے جمع کیا۔ او رہم نے ختم قرآن کیا
ان کے لیے اور اس کے بعد ہم نے دعا کی۔ یہاں کے لوگ کہہ رہے تھے کہ یہ بدعت اور
حرام ہے۔ برائے کرم ہماری رہنمائی فرماویں۔
میں مستقل طور پر ایک بیرون ملک میں رہتاہوں۔ میرا بڑا بھائی بوڑھا تھا اورپاکستان میں میرے ایک کزن کے ساتھرہتا تھاکیوں کہ وہ تن تنہا تھا۔ ان کا انتقال تقریباً آٹھ سال پہلے ہوا۔ میرے کزن نے ان کو ہمارے آبائی قبرستان میں دوسرے کزن کے آگے دفن کیا، جو کہ میری ماں کا بھتیجا (بڑے بھائی کا لڑکا) تھا۔ بدقسمتی سے اس کے(ماں) بھتیجے کے بچوں نے میرے ساتھ برے تأثرات قائم کرلیے۔ جو مسائل انھوں نے پیدا کئے وہ 1954سے تعلق رکھتے ہیں، جب میری ماں کوپاکستان کے اسلامی قانون کے تحت اپنے چھوٹے بھائی(متوفی1948) کی زمین سے ان کے انتقال کے بعد حصہ ملا۔ میری ماں کا انتقال تقریباً پچاس سال پہلے ہوا اورمیرے والد صاحب کا تقریباً تیس سال پہلے۔ اب وہ لوگ میرے لیے پریشانیاں پیدا کررہے ہیں۔ وہ کہتے ہیں میں اپنے بھائی کی قبر ضرور کھودوں اوراس کی ہڈی وغیرہ جمع کروں قبر سے اور ان کو ان کے والد کی قبر سے لے جاؤں۔ اپنی پوری زندگی میں نے ان سے لڑنے کی کوشش نہیں کی میں نے کسی کے لیے کوئی پریشانی نہیں پیدا کی۔ وہ لوگ اس حقیقت کو جانتے ہیں۔ میرا بھائی امانت کے طور پر نہیں دفن کیا گیا تھا اور تابوت میں نہیں تھا۔ میرا سوال یہ ہے کہ: کیا شریعت کے تحت مجھے اس بات کی اجازت ہے کہ میں اپنے بھائی کی قبر کھودوں اوراس کی ہڈی جمع کروں کسی دوسری جگہ دفن کرنے کے لیے یا کہ نہیں؟ ہمارے آبائی قبرستان میں دوسری جماعت کے لوگوں کی بھی بہت ساری قبریں ہیں ۔ کیا میرے کزن کے لڑکے اس بات کا دعو ی کرسکتے ہیں کہ ان کے والد کی قبر کے آگے کی جگہ ان کی ملکیت میں ہے اور ہم وہاں دفن کرنے کے مجاز نہیں ہیں؟
2529 مناظر