• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 601088

    عنوان:

    ڈھہ جانے کے اندیشے سے قبر کو پختہ کرنا

    سوال:

    حضرت اگر والدین یا کسی رشتہ دار کی قبر کے ڈھل جانے یا بارش وغیرہ میں بیٹھ جانے یا گر جانے کا اندیشہ لاحق ہو تو کیا قبر کو پختہ کروانا جائز ہے اور کس حد تک پختہ کروائی جاسکتی ہے ؟

    جواب نمبر: 601088

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:217-155/SN=4/1442

     صورت مسئولہ میں قبرکو پختہ کرنا شرعا جائز نہیں ہے ، قبر وں کو پختہ کرنے سے ہمارے نبی محمد ﷺ نے منع فرمایا ہے ؛ ہاں بارش وغیرہ کی بنا پر دب جانے کی صورت میں اس پر مٹی ڈالتے رہنے میں کوئی حرج نہیں ہے ۔

    عن جابر قال:نہی النبی صلی اللہ علیہ وسلم أن تجصص القبور، وأن یکتب علیہا، وأن یبنی علیہا، وأن توطأ ، ہذا حدیث حسن صحیح․ (سنن الترمذی، رقم:1052) وإذا خربت القبور فلا بأس بتطیینہا لما روی أن النبی صلی اللہ علیہ وسلم مر بقبر ابنہ إبراہیم فرأی حجرا سقط منہ فسدّہ وأصلحہ، وقال:من عمل عملا فلیتقنہ إلخ (الفتاوی التانار خانیة 3/72، المسألة:3737)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند