عبادات >> احکام میت
سوال نمبر: 600339
کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین مسئلئہ ذیل میں، کیا کسی شخص کی وفات اور جنازہ کا اعلان اس کے اپنے گاؤں میں ہوجانے کے باوجود اس کے دیگر قریبی رشتہ داروں کے گاؤں میں بھی علحیدہ علحیدہ مسجد کے مائیک سے اس کا اعلان اور اس پر اصرار کس حد تک درست ہے؟ بینوا توجروا!
جواب نمبر: 600339
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:132-120/sd=3/1442
جی ہاں ! وفات کا اعلان مرحوم کے گاوٴں میں ہوجانے کے باوجود اس کے قریبی رشتہ داروں کے گاوٴں میں کرنا درست ہے تاکہ جنازہ میں زیادہ سے زیادہ لوگ شرکت کرسکیں، نمازجنازہ میں کثرت مطلوب ہے ۔ قال ابن عابدین: (قولہ وبالإعلام بموتہ) أی إعلام بعضہم بعضا لیقضوا حقہ ہدایة۔ ( رد المحتار: ۳/۱۴۷، زکریا) البتہ کسی کو جنازے میں شرکت پر اصرار کرنا صحیح نہیں ہے ، نماز جنازہ فرض کفایہ ہے ، بعض لوگ اداء کرلیں تو سب کی طرف سے فرض اداء ہوجاتا ہے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند