• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 58115

    عنوان: نماز جنازہ دوبارہ پڑھی جاسکتی ہے یا نہیں؟

    سوال: (۱ ) نماز جنازہ دوبارہ پڑھی جاسکتی ہے یا نہیں؟مسجد نبوی کی خادمہ کی نماز نبی پاک نے دوبارہ قبرستان جا کر نماز پڑھائی تھی ، ہماری مسجد کے امام صاحب اس حدیث کو سن کر کہتے ہیں کہ اس سے مسئلہ حل نہیں ہوتاہے ،وہ دوبارہ نماز کے لئے منع کرتے ہیں۔ براہ کرم، قرآن وحدیث کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں۔ (۲) اگر مسجدکے امام صاحب مسلک کو دھیان میں رکھ کر مقتدیوں سے تعصب رکھتے اور وہ چاہتے ہیں کہ دوسرے مسلک کا مقتدی اس مسجد میں نہ آئے تو اس امام کے لیے قرآن و حدیث کی روشنی میں کیا حکم ہے؟

    جواب نمبر: 58115

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 362-398/H=5/1436-U (۱) امام صاحب نے جو کچھ بتلایا وہ صحیح ہے، نماز جنازہ میں حکم یہ ہے کہ اگر ولی میت نے نماز جنازہ نہیں پڑھی اور نہ ہی اس کی اجازت سے پڑھی گئی بلکہ ایسے لوگوں نے پڑھی تھی کہ جن کو حق تقدم حاصل نہ تھا تو ولی میت دوبارہ پڑھ سکتا ہے اور اس کے ساتھ وہ لوگ بھی شریک ہوسکتے ہیں کہ جنھوں نے پہلے نہ پڑھی تھی، الغرض اصل تو یہی ہے کہ نماز جنازہ میں تکرار نہیں البتہ بعض صورتوں میں ولی میت کو پڑھنے کی اجازت ہے، حضرت نبی اکرم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کو چونکہ حق تقدم تھا اس لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوبارہ پڑھی، اور بعض شراحِ حدیث نے فرمایا ہے کہ یہ آپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی خصوصیت تھی اور بھی اس سلسلہ میں کلام ہے جو شروح حدیث میں مذکور ہے، آپ کے سامنے ماشاء اللہ ذخیرہٴ حدیث ہے اس لیے مکمل بحث دیکھنے کے لیے اعلاء السنن کی آٹھویں جلد کا مطالعہ فرمالیں، اس کے بعد کچھ اشکال رہے تو اس لکھیں۔ (۲) تعصب تو ایک مخفی اور پوشیدہ امر ہے، کیا آپ سے امام صاحب نے کہا ہے کہ میں تعصب رکھتا ہوں؟ اگر انھوں نے کہا ہے تو ان کا قول خود ان کے قلم سے لکھواکر ان کی اصل تحریر سوال سے منسلک کریں معلوم نہیں کہ دوسرے مسلک سے کونسا مسلک آپ کی مراد ہے؟


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند