• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 57836

    عنوان: میں نے کتابوں میں پڑھا ہے کہ میت کو ایک شہر سے دوسرے شہر میں منتقل کرنا جائز نہیں ہے، حالانکہ میں نے کئی علماء کے بارے میں پڑھا ہے کہ ان کی میت کو منتقل کیا گیا ہے، آج پتاچلا ہے کہ حضرت علامہ یوسف بنوری صاحب کے میت کو بھی کراچی منتقل کیا گیا ہے۔براہ کرم، یہ مسئلہ حل حل فرمادیں۔

    سوال: میں نے کتابوں میں پڑھا ہے کہ میت کو ایک شہر سے دوسرے شہر میں منتقل کرنا جائز نہیں ہے، حالانکہ میں نے کئی علماء کے بارے میں پڑھا ہے کہ ان کی میت کو منتقل کیا گیا ہے، آج پتاچلا ہے کہ حضرت علامہ یوسف بنوری صاحب کے میت کو بھی کراچی منتقل کیا گیا ہے۔براہ کرم، یہ مسئلہ حل حل فرمادیں۔

    جواب نمبر: 57836

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 337-334/B=4/1436-U فقہائے کرام نے ایک شہر سے دوسرے شہرمیں میت کو دفن کے لیے منتقل کرنا مکروہ لکھا ہے، ایک دو میل کی دوری میں منتقل کرنے کی گنجائش دی ہے، اس سے زیادہ دور منتقل کرنا مکروہ ہے، جہاں تک ہوسکے میت کو جلد از جلد دفن کرنا سنت ہے، دور درا ز سے میت کو منتقل کرنے میں لامحالہ تاخیر ہوگی جو سنت کے خلاف ہے، حتی کہ جمعہ کے دن انتقال ہوجائے تو جمعہ کے انتظار میں دفن کو موٴخر نہ کرنا چاہیے، بلکہ جہاں تک ممکن ہوجمعہ سے پہلے پہلے دفن کردینا چاہیے، ایک شہر سے دوسرے شہر میں منتقل کرنا میت کے لیے کوئی فضیلت کی چیز نہیں جو لوگ ایسا کرتے ہیں، محض عقیدت ومحبت میں کرتے ہیں کسی کا عمل حجت نہیں، کتابوں میں جو مسئلہ جمہور فقہاء نے لکھا ہے، ہمیں اسی پر عمل کرنا چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند