• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 52815

    عنوان: جو دانت خراب ہوجاتے ہیں یا ٹیڑھے ہوں یا کیڑا لگ جائے یا بالکل نہ ہوں تو ان کی جگہ نئے نقلی دانت لگوانا جائز ہے؟ اگر جائز ہے تو مرنے کے بعد وہ نقلی دانت نکال دینا چاہئے یا نہیں؟ اور آج کل فکس دانت لگ رہے ہیں جو نہیں نکالتے ہیں۔ براہ کرم،ا س بارے میں رہنمائی فرمائیں۔

    سوال: جو دانت خراب ہوجاتے ہیں یا ٹیڑھے ہوں یا کیڑا لگ جائے یا بالکل نہ ہوں تو ان کی جگہ نئے نقلی دانت لگوانا جائز ہے؟ اگر جائز ہے تو مرنے کے بعد وہ نقلی دانت نکال دینا چاہئے یا نہیں؟ اور آج کل فکس دانت لگ رہے ہیں جو نہیں نکالتے ہیں۔ براہ کرم،ا س بارے میں رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 52815

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 836-834/N=7/1435-U (۱) جی ہاں! جو دانت خراب ہوجائیں یا بہت زیادہ ٹیڑھے ہوں یا کیڑا زدہ ہوں یا بالکل نہ ہوں ان کی جگہ مصنوعی دانت لگواسکتے ہیں، جائز ہے، ”ولکن یأخذ سنّ شاة ذکیة یشد مکانہا“ (شامي ۹: ۵۲۱ مطبوعہ مکتبہ زکریا دیوبند بحوالہ اتقانی) ولکن یأخذ سن شاة ذکیة فیشدہا مکانہا (بدائع الصنائع ۴: ۳۱۶ مطبوعہ مکتبہ زکریا دیوبند) (۲) اگر دات آدمی کے منھ میں جڑدیئے گئے ہیں اور ان کا نکالنا دقت ودشواری کا باعث ہے جس میں میت کی بے حرمتی لازم ہے تو ایسے دانت چھوڑدیئے جائیں، نکالے نہ جائیں؛ کیوں کہ میت کی حرمت مال کی حرمت سے زیادہ ہے۔ اور اگر دانت منھ میں جڑے نہیں گئے ہیں؛ بلکہ صفائی ستھرائی وغیرہ کے مقصد سے بآسانی نکالے جاسکتے ہیں جیسے مکمل دانتوں کی چاپ تو انتقال کے بعد وہ میت کے منھ سے نکال لیے جائیں، چھوڑے نہ جائیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند