• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 42621

    عنوان: قیام پر قدرت نہ رکنے والے کسی بزرک یا عالم سے ولی نمازجنازہ کی امامت کروانا

    سوال: کیا قیام پر قدرت نہ رکھنے والے کسی بزرک یا عالم سے ولی نمازجنازہ کی امامت کروا سکتاہے؟ اوراس کی صورت یہ ہوگی کہ لوگ پیچھے کھڑے ہوں گے اورامام بیٹھ کرنمازپڑھارہاہوگا؟بینوا توجروا

    جواب نمبر: 42621

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1726-1726/M=1/1434 ہاں ولی کسی ایسے بزرگ یا عالم سے نماز جنازہ کی امامت کرواسکتا ہے، جو قیام پر قادر نہ ہو۔ (بلا عذر) أما بالعذر فتصح کما إذا کان مریضا ولو إماما فصلی قاعدا والناس خلفہ قیاما أجزأہ عندہما لا عند محمد بناء علی الخلاف فی صحة اقتداء القائم بالقاعد وعدمہا ولا فرق فی المصلی قاعدا بعذر بین کونہ ولیا أو لا لأن کون الولی لہ حق التقدم لا یمنع سقوط الفرض بغیرہ ولو بدون إذنہ وإنما الولی لہ حق الإعادة وحینئذ فلا فرق فی سقوط الفرض بصلاة غیر الولی بین أن یکون قائما أو قاعدا لعذر أفادہ بعض الحذاق رادا علی السید فیما ذکرہ․ (حاشیة الطحطاوي علی المراقي ص: ۵۸۳، باب أحکام الجنائز، ط: دارالکتاب دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند