• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 38572

    عنوان: کیا بیوہ عورت نیا کپڑا پہن سکتی ہے یا نہی

    سوال: (۱) میرا سوال یہ ہے کہ کیا بیوہ عورت عدّت کے دوران نیا کپڑا پہن سکتی ہے یا نہیں؟نیا کپڑا پہننے کی وجہ ہے یہ ہے کہ پہلے سلے ہوئے کپڑے کی آستیں چھوٹی ہے اور وہ چاہتی ہے کہ اللہ کی رضا کے لئے وہ پوری آستین کے کپڑے پہنے، کیا ایسا کرنا جائز ہے؟ (۲) میرا دوسرا سوال یہ ہے کہ کیا بیوہ عورت کے لئے یہ ضروری ہے کے انتقال کے فوراً بعد جو بھی اس نے ناک کان اور ہاتھ میں پہنا ہے اسکو اتار دے؟ کچھ عورتیں ایسا کرنے کے لئے بولتی ہیں۔ کیا قرآن اور حدیث کی روشنی میں ایسا کرنا جائز ہے؟

    جواب نمبر: 38572

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 893-612/D=6/1433 (۱) رنگین، بہادار کپڑے پہننا منع ہے، اس کے ساتھ ہی عورت کے لیے آستین کے ذریعہ پورے ہاتھ گٹے تک چھپانا بھی ضروری ہے، لہٰذا اگر پرانے کپڑے پوری آستین والے نہ ہوں تو اس میں جوڑ لگالے کیونکہ بناوٴ سنگار نہ کرنے اور میلے کچیلے رہنے کو سوگ کہتے ہیں۔ (۲) جی ہاں بیوہ عورت کے لیے خوشبو لگانا، زیور پہننا مہندی لگانا، سر میں تیل ڈالنا، کنگھی کرنا، اچھے کپڑے پہننا سب حرام ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند