عبادات >> احکام میت
سوال نمبر: 36875
جواب نمبر: 36875
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ھ): 486=273-3/1433 ایصالِ ثواب مذکورہ فی السوال طریقہ مکروہ اور خلافِ سنت ہے اور خلافِ سنت کاموں کو کرنے سے نحوست کا ہونا بھی ظاہر ہے، فی نفسہ تو ایصالِ ثواب درست وثابت ہے، جس کی صورت یہ ہے کہ جو شخص جب چاہے جس کو چاہے جس قدر چاہے جہاں چاہے قرآنِ کریم درود شریف نوافل پڑھ کر نفلی روزہ رکھ کر کسی غریب مسکین محتاج کی ضرورت پوری کرکے یہ نیت کرلیا کرے کہ یا اللہ اس کا ثواب فلاں فلاں کو پہنچادے، بس یہ ایصالِ ثواب ہے، اس میں نہ لوگوں کو جمع کرنے کی ضرورت ہے نہ دعوت اور کھانے پینے کی چیزوں کے انتظام کی حاجت ہے اور بھی جو بکھیڑے رائج ہوگئے ہیں ان سب سے اس میں حفاظت ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند