• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 3445

    عنوان:

    اسلام کے لیے جو اپنی جان دیتا ہے وہ شہید کہلاتا ہے، لیکن کیا ملک کے لیے جو جان دیتا ہے وہ بھی شہید کہلاتا ہے؟

    سوال:

    اسلام کے لیے جو اپنی جان دیتا ہے وہ شہید کہلاتا ہے، لیکن کیا ملک کے لیے جو جان دیتا ہے وہ بھی شہید کہلاتا ہے؟

    جواب نمبر: 3445

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 922/ د= 884/ د

     

    احادیث میں شہید دو معنی میں استعمال ہوا ہے اللہ کے راستہ میں اعلائے کلمة اللہ کی غرض سے جس نے قتال کیا وہ اول درجہ کا شہید ہے اس کے لیے حکم دنیوی یہ ہے کہ اس کو غسل نہیں دیا جائے گا، اسی کپڑے میں دفن کیا جائے گا جس میں شہید ہوا ہے اس حکم کے کچھ اور بھی شرائط اور دوسرے معنی ہیں۔ اور دوسرے معنی میں اس شخص کو بھی شہید کہا گیا ہے جو اپنی جان و مال کی حفاظت کرتے ہوئے شہید ہوا ہو، اگر مظلومانہ طور پر مارا گیا تو شہادت کا ثواب ملنے کا ذکر حدیث میں ہے، لیکن ایسے شخص کے لیے شہادت کا حکم دنیوی نہیں ہے یعنی اس کو غسل و کفن دیا جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند