Q. یہ سوال میری ماں کے سلسلہ میں ہے جن کا انتقال 03.09.1999 میں بیماری کے بعد ہوا۔ رسم کے مطابق ان کی تدفین ایک قریبی قبرستان میں ہوئی۔ تقریباً 37مہینوں کے لمبے وقفہ کے بعد ایک رشتہ دار کے ذریعہ ہمیں اطلاع ملی کہ ان کی قبر پیر کی طرف سے ٹوٹ گئی ہے اوران کا جسم کھل گیا ہے۔ نتیجتاً میں ایک عالم صاحب کے ساتھ وہاں گیا اور میں نے دیکھا کہ تین چار لکڑی کے تختے جو کہ جسم پر رکھے گئے تھے ٹوٹ گئے ہیں۔ سورج کی روشنی میں ہم نے دیکھا کہ ان کا چہرہ تروتازہ تھا اور بالکل چمک رہا تھا اورمرجھاہٹ اور زوال کی کوئی علامت نہیں تھی۔ جن لوگوں نے ان کو زندگی میں دیکھا تھا انھوں نے کہا کہ وہ توایسی ہی لگ رہی ہیں جیسا کہ وہ زندہ ہونے کی حالت میں تھیں۔کچھ لوگوں نے یہاں تک کہا کہ یہ ایک معجزہ ہے کہ ایک لاش قبر میں 37مہینہ رہنے کے بعد بھی مرجھاہٹ کی کوئی علامت نہیں رکھتی ہے اور خوبصورت اور چمک دمک والے چہرہ کے ساتھ ہے۔حتی کہ کفن کے کپڑے بھی صحیح و سالم تھے۔ ان کے جسم میں اور اس کے اطراف میں کیڑوں مکوڑوں کی کوئی علامت نہیں تھی۔ یہ بات علاقہ میں بہت ہی غیر معمولی واقعہ تھا۔ میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ ایسا کیوں ہوا؟ اس کی کیا اہمیت ہوگی؟ کیا اللہ کی جانب سے ہمارے لیے اس میں کوئی پیغام ہے؟ آپ اس پر اوراس کی اہمیت اور اس کی افادیت پر روشنی ڈالیں۔ برائے کرم ہماری رہنمائی کریں اس کی اہمیت، الجھاؤ، شاخ وغیرہ پر اور ہمیں اس سے کیا سبق لینا چاہیے اس پر روشنی ڈالیں۔ نیز ہمیں ہمارے والدین کے ایصال و ثواب کے لیے مزید راستہ بتائیں۔