عبادات >> احکام میت
سوال نمبر: 3364
اگر کسی عورت کا ایک /دو / تین مہینے کا سقاط حمل ہوجائے تو کیا وہ بچہ قیامتکے دن والدین کی سفارش کرے گا یا نہیں؟اورکیا اس کا نام رکھاجاتاہے یا نہیں؟براہ کرم، جواب دیں۔
اگر کسی عورت کا ایک /دو / تین مہینے کا سقاط حمل ہوجائے تو کیا وہ بچہ قیامتکے دن والدین کی سفارش کرے گا یا نہیں؟اورکیا اس کا نام رکھاجاتاہے یا نہیں؟براہ کرم، جواب دیں۔
جواب نمبر: 3364
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 318/ ب= 286/ ب
صورتِ مسئولہ میں از روئے شرع اس بچہ کا نام نہیں رکھا جائے گا اور یہ ناتمام بچہ بھی سفارش نہیں کرے گا۔ چنانچہ در مختار میں ہے: لا یصلي علیہ عند الأحناف کذا في الدر المختار ومن ولد ومات یغسل ویصلی علیہ إن استھل أي وجد منہ ما یدل علی حیاتہ بعد خروج أکثرہ، وإلا یستھل غسل وسمي وأدرج في خرقة ولم یصل علیہ․ (الدر، ج۲ ص۲۲۷)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند