• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 31814

    عنوان: ہمارے قبرستان میں مسجد ہے جس کی اب توسیع کی ضرورت ہے

    سوال: مسئلہ نمبر۱۔ کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ہذا کے بارے میں! ہمارے قبرستان میں مسجد ہے جس کی اب توسیع کی ضرورت ہے اور مسجد جب بنی تھی اس وقت کچھ جگہ پاس میں چھوڑی تھی اس نیت سے کہ بعد میں توسیع کی ضرورت ہوئی تو ہم ملا سکتے ہیں اورمسجد بننے کے بعد جس جگہ کو توسیع کے لیے لینا چاہتے ہیں ادھر راستہ تھا آنے جانے کے لیے۔ اور تقریباً پچیس سال سے اس جگہ پر کوئی میت دفن نہیں کی گئی ہے۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ پچیس سال پہلے دو تین قبریں تھیں جس کے نشانات اب بالکل مٹ چکے ہیں۔ اب معلوم کرنا بھی مشکل ہے کہ قبریں کس جگہ پر تھیں۔ تو اب اس جگہ کو مسجد کی توسیع کے لیے کام میں لے سکتے ہیں یا نہیں؟ براہ کرم آپ اس کا تشفی بخش جواب دیجئے۔

    جواب نمبر: 31814

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 802=521-6/1432 اگر توسیع والی جگہ مسجد کی ہے یا گذرگاہ ہے، لیکن اس کو مسجد میں شامل کرنے سے لوگوں کو تکلیف نہ ہوئی ہو تو اس جگہ کو مسجد میں شامل کرسکتے ہیں، اگر بہت پہلے اس زمین میں کچھ لوگ مدفون ہوں تو بھی اس جگہ کو برابر کرکے مسجد میں شامل کرسکتے ہیں، فقہاء نے صراحت کی ہے کہ جب بہت بوسیدہ ہوجائے اور مٹی میں مل جائے تو اس پر کھیتی کرنا یا عادت بنانا جائز ہے: ”إذا بلي المیت وصار ترابًا جاز زرعہ والبناء علیہ“ (شامي)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند