• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 31042

    عنوان: مسجد میں قبر ہونا درست نہیں

    سوال: جنوبی ہندوستان ،یعنی کیرالہ میں کچھ لوگ اپنے آپ کو سلفی کہتے ہیں ، ان کی وجہ سے میں تذبذب میں پڑ گیا ہوں چونکہ میں تبلیغ سے جڑا ہوا ہوں۔ وہ کہتے ہیں کہ مولانا الیا س رحمتہ اللہ علیہ کی قبر مسجد نظام الدین میں ہے اور انہوں نے فوٹو بھی دیکھایا ، انہوں نے ایک حدیث بیان کی کہ مسجد میں قبر ہونا درست نہیں ہے یہ ا سلام کے خلاف ہے نیز شرک بھی ہے۔ براہ کرم، اس بارے میں ہماری رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 31042

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 534=135-4/1432 بنگلہ والی مسجد کی جانب شرق میں حوض ہے اور اس کی جانب جنوب میں کچھ خالی جگہیں ہیں جہاں کچھ قبریں ہیں جن میں مولانا الیاس رحمہ اللہ کی قبر بھی ہے، یہ حصہ ابتداء میں جب مسجد چھوٹی تھی تو واضح طور پر خارج مسجد معلوم ہوتی تھی، اب تعمیرات کی وجہ سے وہ حصہ مرکز ”نظام الدین“ کے حدود میں تو آگیا ہے، مگر وہ آج بھی خارج مسجد ہے، جو صاحب اس کو داخل مسجد کہتے ہیں وہ آکر مشاہدہ کرسکتے ہیں، نیز ان صاحب کا یہ کہنا کہ ”مسجد میں قبر ہونا درست نہیں، یہ اسلام کے خلاف ہے، نیز شرک بھی ہے“ بھی درست نہیں، کیوں کہ مطاف (جس میں طواف کرتے ہیں) داخل مسجد ہے اور اس میں اسماعیل علیہ السلام کے علاوہ بہت سے انبیائے کرام مدفون ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند