عنوان: براہ کرم، بتائیں کہ اگر کسی شخص کا انتقال ہوجائے تو اس کے بچے /رشتہ داراس کی ان نمازوں کے لیے کیا کرے جسے کچھ مجبوری کی وجہ سے وہ ادانہیں کرسکا؟کیا قضاء نماز کے لیے غریبوں کویا خیراتی ادارے کو پیسے دئیے جائیں۔ براہ کرم، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔
سوال: براہ کرم، بتائیں کہ اگر کسی شخص کا انتقال ہوجائے تو اس کے بچے /رشتہ داراس کی ان نمازوں کے لیے کیا کرے جسے کچھ مجبوری کی وجہ سے وہ ادانہیں کرسکا؟کیا قضاء نماز کے لیے غریبوں کویا خیراتی ادارے کو پیسے دئیے جائیں۔ براہ کرم، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔
جواب نمبر: 3048401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب):270=249-3/1432
اگر میت اس کی وصیت کرکے گیا ہے تو چھوٹی ہوئی نمازوں کا کفارہ ادا کرنا وارثوں کے لیے ضروری ہے، اور اگر میت نے وصیت نہیں کی ہے تو نمازوں کا کفارہ ادا کرنا ضروری نہیں ہے، اگر ادا کردیں تو بہتر ہے، فی نماز کا کفارہ 1.633kg (۱/ کلو ۶۳۳ گرام) گیہوں یا اس کی قیمت دیدی جائے۔ غریبوں اور محتاجوں کو دیدیا جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند