• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 27691

    عنوان: میں ایک سوال کرنا چاہتا ہوں اپنے متوفی والد کے بارے میں۔ ان کا انتقال چار سال پہلے ہوا۔ ان کی تاریخ وفات ۲۳/ رمضان تھی اور نیز رمضان کا آخری جمعہ اورنیز یہ رمضان کی طاق رات تھی اور ان کی تدفین کے وقت تلاوت یعنی تراویح کی نماز جاری تھی اور نیز بارش بھی ہورہی تھی۔ اس لیے میرے سوال درج ذیل ہیں: (۱) رمضان (یعنی ان کی تاریخ وفات )سے قیامت کے دن تک میرے والد صاحب کو کسی بھی طرح کا عذاب نہیں دیا جائے گا۔ کیا اوپر مذکور بیان درست ہے یا غلط؟ (۲) میرا دوسرا سوال یہ ہے کہ میں اپنے والد صاحب کی روح کو زیادہ ثواب پہنچانے کے لیے کیا پڑھ سکتا ہوں؟(۳)میرا تیسرا سوال یہ ہے کہ کیا میں قیامت کے دن اپنے رشتہ داروں کو پہچان سکتا ہوں؟ برائے کرم میری مدد فرماویں میں اپنے والد صاحب کے بارے میں بہت زیادہ فکر مند ہوں۔

    سوال: میں ایک سوال کرنا چاہتا ہوں اپنے متوفی والد کے بارے میں۔ ان کا انتقال چار سال پہلے ہوا۔ ان کی تاریخ وفات ۲۳/ رمضان تھی اور نیز رمضان کا آخری جمعہ اورنیز یہ رمضان کی طاق رات تھی اور ان کی تدفین کے وقت تلاوت یعنی تراویح کی نماز جاری تھی اور نیز بارش بھی ہورہی تھی۔ اس لیے میرے سوال درج ذیل ہیں: (۱) رمضان (یعنی ان کی تاریخ وفات )سے قیامت کے دن تک میرے والد صاحب کو کسی بھی طرح کا عذاب نہیں دیا جائے گا۔ کیا اوپر مذکور بیان درست ہے یا غلط؟ (۲) میرا دوسرا سوال یہ ہے کہ میں اپنے والد صاحب کی روح کو زیادہ ثواب پہنچانے کے لیے کیا پڑھ سکتا ہوں؟(۳)میرا تیسرا سوال یہ ہے کہ کیا میں قیامت کے دن اپنے رشتہ داروں کو پہچان سکتا ہوں؟ برائے کرم میری مدد فرماویں میں اپنے والد صاحب کے بارے میں بہت زیادہ فکر مند ہوں۔

    جواب نمبر: 27691

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 2751=1134-12/1431

    (۱) ماشاء اللہ بہت مبارک سفر آخرت اللہ پاک نے آپ کے والد مرحوم کو عطا فرمایا، فتاویٰ شامی کی باب الجمعہ کے اخیر میں صراحت ہے کہ تاقیامت عذاب اس مبارک زمانہ میں وفات پانے والوں سے مرتفع رہے گا۔ 
    (۲) قرآن کریم درود شریف نوافل پڑھ کر ثواب پہنچانے کا اہتمام کرتے رہیں۔
    (۳) ضرور پہچان لیں گے اور یہ پہچاننا قرآن کریم اور دیگر نصوص سے ثابت ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند