• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 26950

    عنوان: ہمارے گاؤں میں ایک مسجد ہے ، جس کی مغربی سمت میں کچھ قبور ہیں اور مشرقی سمت میں بھی ایک عالم کی قبر اور ساتھ میں ایک دوسرے کی قبر ہے ۔ مسجد کی توسیع کے بعد مشرق کی سمت والی قبور کے اوپر انتظامیہ نے دو فٹ کی اونچائی رکھ کے اس کے اوپر لینٹر (چھت) ڈالی دی ہے۔ اب لوگ اس کے اوپر اپنے جوتے اتارتے ہیں اور وہاں سے گذرتے ہیں، اور بعض دفعہ بہت بھیڑ میں کچھ لوگ اس چھت پر نماز بھی پڑھ لیتے ہیں ، اس صورت حال میں ایسی قبور اور اس کے اوپر چھٹ ڈال دینا اور پھر اسے مسجد کے لیے گذرگاہ یا اوپر جوتوں کی جگہ بنادینا ، یہ سارے اعمال شریعت میں کیا منع نہیں ہیں؟ براہ کرم، تفصیلاً جواب دیں۔

    سوال: ہمارے گاؤں میں ایک مسجد ہے ، جس کی مغربی سمت میں کچھ قبور ہیں اور مشرقی سمت میں بھی ایک عالم کی قبر اور ساتھ میں ایک دوسرے کی قبر ہے ۔ مسجد کی توسیع کے بعد مشرق کی سمت والی قبور کے اوپر انتظامیہ نے دو فٹ کی اونچائی رکھ کے اس کے اوپر لینٹر (چھت) ڈالی دی ہے۔ اب لوگ اس کے اوپر اپنے جوتے اتارتے ہیں اور وہاں سے گذرتے ہیں، اور بعض دفعہ بہت بھیڑ میں کچھ لوگ اس چھت پر نماز بھی پڑھ لیتے ہیں ، اس صورت حال میں ایسی قبور اور اس کے اوپر چھٹ ڈال دینا اور پھر اسے مسجد کے لیے گذرگاہ یا اوپر جوتوں کی جگہ بنادینا ، یہ سارے اعمال شریعت میں کیا منع نہیں ہیں؟ براہ کرم، تفصیلاً جواب دیں۔

    جواب نمبر: 26950

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 1710=1237-11/1431

     

    اگر وہ قبریں اتنی پرانی تھیں کہ مردے اس میں بوسیدہ ہوکر مٹی میں مل گئے تھے تو اس پر چھت ڈال کر مسجد کے لیے گذرگاہ یا اوپر جوتوں کی جگہ بنادینا صحیح تھا۔ قبر اگر اتنی پرانی ہوکہ مردہ بوسیدہ ہوکر مٹی میں مل گیا ہو تو اس کو بالکلیہ ختم کرکے اس کو مسجد کی توسیع میں شامل کرسکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند