عبادات >> احکام میت
سوال نمبر: 24918
جواب نمبر: 2491801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 1319=1319-9/1431غیرمسلم کے جنازے میں شرکت درست نہیں ہے، اس سے بچنا چاہیے، تعزیت وتسلی کرنے میں کچھ حرج نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،دارالعلوم دیوبند
میں ایک نو مسلم ہوں میرے والدین اب بھی ہندو ہیں۔ حال ہی میں میرے دادا کا انتقال ہوگیا۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا میں ان کی مغفرت کے لیے قرآن شریف کی تلاوت کرواسکتا ہوں؟ اورنیز میں اپنے والدین کے لیے کیا کرسکتا ہوں کیا کسی بھی طرح کی عبادت ان کے لیے کرواسکتا ہوں؟میں واقعی ان کے بارے میں فکر مند ہوں۔
امام اور میت خارج مسجد ہوں اور مقتدی داخل مسجد تو کیا حکم ہے؟
خود کشی کرنا حرام ہے۔ اگر کسی جنگ یا اور موقع پر جہاں برے لوگ مستورات کی عصمت دری کریں (جیسا افغانستان میں ہوا) تو کیا عزت بچانے کے لیے مستورات خود کشی کریں یا کچھ اور حکم ہے؟
كیا نماز جنازہ دو مرتبہ پڑھی جاسكتی ہے؟
کیاکسی کے مرنے کے بعد تیجہ،ساتواں، چالیسواں اور سالانہ عرس (برسی) کرنا جائزہے؟ جب کہ اس میں خالص اللہ پاک کے لیے ہی خیرات کی جاتی ہے، اوراس کاثواب میت کو بخشا جاتا ہے۔ (۲) اوراس دن خیرات کھانے سے پہلے ایصال و ثواب کے لیے قرآن خوانی بھی کی جاتی ہے، اس کے بعد قرآن خوانی کرنے والے خیرات کھاتے ہیں، خیرات کھانے کے بعد ہاتھ اٹھاکر اجتماعی دعا کی جاتی ہے۔ کیا یہ جائز ہے؟
میت کو دفنانے کے وقت قبر سے نكالی گئی مٹی پر چپل پہن کر چڑھنا
کیا ایک گھنٹہ کا پیدا ہوا بچہ کا بھی نام رکھنا ضروری ہے اور اس کی نماز جنازہ پڑھنے کا کیا حکم ہے؟