عبادات >> احکام میت
سوال نمبر: 20688
حضرت میں جاننا چاہتا ہوں ہماری طرف کسی کی فوتگی پر میت دفن کرنے کے بعد لوگ مرنے والے کے گھر جاکر پھر میت کی مغفرت اور درجات کی بلندی کے لیے دعا کرتے ہیں۔ اب بعض لوگ کہتے ہیں کہ یہ صرف رسم ہے اور سنت سے ثابت نہیں ،لہذا اس کو ختم کردو۔ آپ قرآن و سنت کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں کہ کیا یہ عمل صرف رسم ہے یا اس عمل کا مرنے والے کو کوئی فائدہ پہونچ سکتا ہے یا پس ماندگان کو حوصلہ اور ہمت دلانے کے لیے اس کی کوئی گنجائش موجود ہے؟
حضرت میں جاننا چاہتا ہوں ہماری طرف کسی کی فوتگی پر میت دفن کرنے کے بعد لوگ مرنے والے کے گھر جاکر پھر میت کی مغفرت اور درجات کی بلندی کے لیے دعا کرتے ہیں۔ اب بعض لوگ کہتے ہیں کہ یہ صرف رسم ہے اور سنت سے ثابت نہیں ،لہذا اس کو ختم کردو۔ آپ قرآن و سنت کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں کہ کیا یہ عمل صرف رسم ہے یا اس عمل کا مرنے والے کو کوئی فائدہ پہونچ سکتا ہے یا پس ماندگان کو حوصلہ اور ہمت دلانے کے لیے اس کی کوئی گنجائش موجود ہے؟
جواب نمبر: 20688
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 483=336-4/1431
ایصالِ ثواب میت کے اعزاء واقرباء کو فرداً فرداً کرنی چاہیے، اس کے لیے لوگوں کو جمع کرنا، مٹھائی، کھانے وغیرہ کا التزام کرنا وغیرہ ثابت نہیں، جو لوگ کہتے ہیں کہ یہ رسم ہے ان کی بات درست ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند