• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 171846

    عنوان: انسانی ہڈی کی راکھ بنانا

    سوال: بہشتی زیور حصہ نہم ،ضمیمہ نمبر دوکے آخر میں مسئلہ نمبر سات میں لکھا ہے ”راکھ ہر چیز کی پاک ہے کیونکہ تبدیل ِ ماہیت ہوگئی۔بنا بریں انسان اور سور کی ہڈی کی راکھ بھی پاک اور حلال ہے داخلا وخارجا لیکن انسان کی ہڈی کو جلانا مسلمان کو درست نہیں اگر ضرورت ہو تو مرگھٹ سے راکھ لے لیں” ایک صاحب جو طب کے شعبہ سے وابستہ اور لگ بھگ بیس سال کا تجربہ رکھتے ہیں ان کا کہنا ہے کہ گھٹنوں اور جوڑوں کے درد کی دوا میں انسانی ہڈی کی راکھ شامل کرنے کی ضرورت ہے ۔اور ہڈی کو راکھ بنانے کے لئے اس کو جلانا بلکہ براہ راست آگ لگانا بھی ضروری نہیں ۔اس کی بجائے ایک موٹے برتن میں ہڈی کومکمل بند کر کے گرم تندور کے اندر صرف انگاروں کے اوپر اس برتن کو رکھا جائے گا اور تندور کو مخصوص طریقہ سے اور خاص وقت تک بند کر دیا جائے ۔ جس سے برتن کے اندر رکھی ہڈی خود بخود راکھ ہو جائے گی۔ اب سوال یہ ہے کہ اس مخصوص طریقہ سے انسانی ہڈی کی راکھ بنانا جائز ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 171846

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1126-986/D=11/1440

    (۱) انسان کی ہڈی کا آگ میں جلانا منع ہے آگ میں جلانا خواہ براہ راست ہو جیسے لکڑی آگ میں جلتی ہے یا اس طریقے پر ہو جو آپ نے لکھا جیسے دیگچی (کوکر) کا سامان آگ میں پکایا جاتا ہے دونوں طریقہ ناجائز ہے۔

    (۲) دانت کا بھی وہی حکم ہے جو دیگر ہڈیوں کا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند