عبادات >> احکام میت
سوال نمبر: 171050
جواب نمبر: 171050
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:817-677/N=10/1440
اگر بیوی کا انتقال ہوجائے تو شوہر اُسے نہ غسل دے سکتا ہے اور نہ چھوسکتا ہے ؛ البتہ دیکھ سکتا ہے۔ اور اگر شوہر کا انتقال ہوجائے تو بیوی چھو سکتی ہے اور غسل بھی دے سکتی ہے ۔ اور حضرت علینے حضرت فاطمہکو جو غسل دیا تھا، وہ اُن کی خصوصیت پر محمول ہے یا اِس وجہ سے حجت نہیں کہ بعض صحابہنے حضرت علیکے اِس عمل پر نکیر فرمائی تھی۔
(ویمنع زوجھا من غسلھا ومسھا لا من النظر إلیھا علی الأصح) منیة، وقالت الأئمة الثلاثة: یجوز؛ لأن علیاً غسل فاطمة رضي اللہ عنھما، قلنا: ھذا محمول علی بقاء الزوجیة لقولہ علیہ الصلاة والسلام: ﴿کل سبب ونسب ینقطع بالموت إلا سببي ونسبي﴾ مع أن بعض الصحابة أنکر علیہ، شرح المجمع للعیني (وھي لا تمنع من ذلک) (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الصلاة، باب صلاة الجنازة، ۳:۹۰، ط: مکتبة زکریا دیوبند)، وانظر رد المحتار أیضاً۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند