عبادات >> احکام میت
سوال نمبر: 154111
جواب نمبر: 154111
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1208-986/D=12/1438
مرحوم کے قرض سے متعلق جب دائن کے پاس کوئی شرعی گواہی نہیں ہے، اور نہ ہی کوئی تحریری ثبوت ہے تو دائن کے لیے اس بات کی گنجائش ہے کہ وہ تمام ورثہ سے اس بات پر قسم لے لے کہ ان کو معلوم نہیں کہ ان کے والد مرحوم پر دائن کا کچھ قرض تھا، اور نہ مرحوم نے قرض سے متعلق کوئی وصیت کی تھی، پھر ورثہ اگر قسم کھالیں تو شرعی طور پر قرض خواہوں کو مطالبہ کا حق باقی نہیں رہتا ہے؛ لیکن ورثہ کو جس قرض خواہ کے بارے میں اطمینان ہو کہ یہ سچ بول رہا ہے، تو مرحوم کے ذمہ کو فارغ کرنے کے لیے اپنے پاس سے اس کا قرض اداء کردیں تو بہتر ہے۔
ودعوی والصیة علی الوارث کدعوی الدین فیحلف علی العلم لو أنکرہا، ومُدعی الدین علی المیت إذا ادّعی علی واحدٍ من الورثة وحلفہ فلہ أن یحلف الباقي فإن الناس یتفاوتون فی الیمین․
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند