• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 11638

    عنوان:

    میری ایک بہن تھی جو بیوہ تھی اس نے گھر والوں کی مرضی کے خلاف ایک ایسے آدمی سے دوبارہ نکاح کیا جسے پورے محلہ میں گوئی پسند نہیں کرتا تھا اس آدمی نے اپنے بھائی بہن پڑوسی اور اپنے والدین کو بھی پیٹا ہے ۔وہ آدمی خنزیر بیچ کر اس کا پیسہ لیتا ہے۔ میری بہن نے خاندان ، والدین اورہم بھائی بہنوں کو بہت ذلیل کیا ہے۔ جب میں نے مخالفت کی تو بہن نے مجھ پر کورٹ میں کیس کردیا۔ کچھ سال بعد میری اسی بہن کا انتقال ہوگیا اس وقت اس کا اس آدمی سے طلاق ہوچکا تھا مگر میری اس سے ناراضگی باقی تھی۔ ایسے میں میری بہن کی مغفرت کے بارے میں کیا حکم ہے، کیا میری ناراضگی درست تھی،اگر نہیں تو مجھے کیا کرنا چاہیے؟ میری ناراضگی محض خاندان کی ذلت کی وجہ سے تھی؟

    سوال:

    میری ایک بہن تھی جو بیوہ تھی اس نے گھر والوں کی مرضی کے خلاف ایک ایسے آدمی سے دوبارہ نکاح کیا جسے پورے محلہ میں گوئی پسند نہیں کرتا تھا اس آدمی نے اپنے بھائی بہن پڑوسی اور اپنے والدین کو بھی پیٹا ہے ۔وہ آدمی خنزیر بیچ کر اس کا پیسہ لیتا ہے۔ میری بہن نے خاندان ، والدین اورہم بھائی بہنوں کو بہت ذلیل کیا ہے۔ جب میں نے مخالفت کی تو بہن نے مجھ پر کورٹ میں کیس کردیا۔ کچھ سال بعد میری اسی بہن کا انتقال ہوگیا اس وقت اس کا اس آدمی سے طلاق ہوچکا تھا مگر میری اس سے ناراضگی باقی تھی۔ ایسے میں میری بہن کی مغفرت کے بارے میں کیا حکم ہے، کیا میری ناراضگی درست تھی،اگر نہیں تو مجھے کیا کرنا چاہیے؟ میری ناراضگی محض خاندان کی ذلت کی وجہ سے تھی؟

    جواب نمبر: 11638

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 467=334/ل

     

    اگر آپ کی بہن نے محلہ کے ایک رذیل آدمی سے دوسری شادی کی تھی تو آپ لوگوں کا اس پر ناراض ہونا درست تھا، لیکن جب طلاق ہوچکی تھی تو آپ کو بھی چاہیے تھا کہ آپ اپنی بہن سے تصفیہ کرکے معاملہ کو صاف کرلیتے، مگر آپ نے ایسا نہیں کیا یہ غلطی کی، اب آپ کو چاہیے کہ کثرت سے درود و استغفار و تلاوت قرآن شریف پڑھ کر اس کا ثواب اپنی بہن کو پہنچاتے رہیں، ان شاء اللہ اس سے آپ دونوں کے معاملات درست ہوجائیں گے۔ اور آپ کی بہن کے لیے ایصال ثواب زادِ آخرت اورمغفرت کا ذریعہ بنیں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند