• عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ

    سوال نمبر: 8961

    عنوان:

    میں ایک مسلمان ہوں۔ جس کام کو ہاتھ میں لیتاہوں وہ پورا نہیں ہوتا ۔ جتنا اچھا کام کرنا چاہتاہوں اتنا ہی بگڑ جاتا ہے۔ میں نے کئی کام کئے لیکن کسی میں کامیابی نہیں ملی۔ اس وقت وکالت کررہا ہوں لیکن چل نہیں رہی ہے۔ رزق کی کمی سے بے حد پریشان ہوں۔ نماز،روزہ، غریبوں کی مدد، شریعت پر زیاد ہ سے زیادہ چلنے کی کوشش کرتا ہوں۔ اللہ سے خوب دعا بھی کرتا ہوں لیکن حالت ویسی ہی ہے ہر کوئی طعنہ مارتا ہے۔ خود کشی کے سوا اورکوئی راستہ نہیں ہے۔میں کیاکروں؟ برائے مہربانی میری مدد کریں۔

    سوال:

    میں ایک مسلمان ہوں۔ جس کام کو ہاتھ میں لیتاہوں وہ پورا نہیں ہوتا ۔ جتنا اچھا کام کرنا چاہتاہوں اتنا ہی بگڑ جاتا ہے۔ میں نے کئی کام کئے لیکن کسی میں کامیابی نہیں ملی۔ اس وقت وکالت کررہا ہوں لیکن چل نہیں رہی ہے۔ رزق کی کمی سے بے حد پریشان ہوں۔ نماز،روزہ، غریبوں کی مدد، شریعت پر زیاد ہ سے زیادہ چلنے کی کوشش کرتا ہوں۔ اللہ سے خوب دعا بھی کرتا ہوں لیکن حالت ویسی ہی ہے ہر کوئی طعنہ مارتا ہے۔ خود کشی کے سوا اورکوئی راستہ نہیں ہے۔میں کیاکروں؟ برائے مہربانی میری مدد کریں۔

    جواب نمبر: 8961

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 2029=1878/د

     

    لاَ تَقْنَطُوْا مِنْ رَّحْمَةِ اللّٰہِ اللہ تعالیٰ کی رحمت سے مایوس نہ ہوں۔ اُس کی جو ظاہری اور باطنی نعمتیں آپ پر آپ کے گھر والوں پر ہیں، انھیں سوچیں اور شکر ادا کریں، تعلق الٰہی مضبوط ہوگا، جس سے محبت الٰہی میں اضافہ ہوگا، پھر وعدہ الٰہی کا ظہور ہوگا، لَئِنْ شَکَرْتُمْ لِاَزِیْدَنَّکُمْ

    اپنے پیشہ وکالت میں جھوٹے دستاویز بنانے، جھوٹی گواہی دینے، جھوٹے مقدمات کی پیروی کرنے سے اجتناب کریں، جائز ذریعہ معاش اختیار کرنے کی واجبی کوشش کریں اور فیصلہ خداوندی پر راضی رہیں، عُسر اور یُسر دونوں اللہ کی طرف سے ہے، عُسر کے ساتھ یُسر آنے کا وعدہ ہے، لیکن آدمی کو ہرحال میں راضی برضا رہنا چاہیے، اور شکر سے کسی حال غفلت نہ برتنی چاہیے، فقر طعنہ کی چیز نہیں ہے بلکہ فخر کی چیز ہے، فقراء، اغنیاء سے برسہا برس پہلے جنت میں چلے جائیں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند