• عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ

    سوال نمبر: 610772

    عنوان: چلہ، چار مہینہ لگانے کی شرعی حیثیت 

    سوال:

    میں ایک ۶۰ سالہ مسلمان ہوں ۔الحمد للہ، ہم 5 وقت کی نماز پڑھ ،ذِکر تلاوت وغیرہ کر لیتا ہوں ۔اور ایک سرکاری ملازم ہوں ،اور گھر کی ذمہ داری میں اس وقت تنہا ہوں ۔تو کیا اس حالت میں روزانہ کی ملاقات ،مشورہ میں شامل رہتا ہوں ۔تو کیا ایسی حالت میں مُجھے تین دن ،چلہ ،چار مہینہ ،لگانا ضروری ہے ،یا رخصت ہے؟نہ کرنے پر اللہ کی طرف سے کوئی پکڑ ہے ؟

    جواب ارسال فرمائیں ۔مہربانی ہوگی ۔

    جواب نمبر: 610772

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 672-371/D-Mulhaqa=8/1443

     چلہ، چار مہینے لگانا مقصود نہیں ہے،یہ ایک ترتیب اور طریقہ کار ہے،اصل اپنی اصلاح ضروری ہے،جس میں ظاہری اعمال کی اصلاح کےساتھ باطنی اعمال کی اصلاح بھی داخل ہے، نیزحسب وسعت دوسروں کو نیکی کی ترغیب اور برائیوں سے روکنے کی کوشش کرنا بھی شریعت اسلام میں ضروری ہے، پس اگر آپ نماز، ذکر تلاوت کا اہتمام کررہے ہیں اور گھر کی ذمہ داری کی وجہ سے چلہ چار مہینے میں نہیں نکل پارہے ہیں تو یہ کوئی گناہ کی بات نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند