• عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ

    سوال نمبر: 609730

    عنوان:

    غیر عالم کا وعظ کہنا کیسا ہے؟

    سوال:

    سوال : تبلیغی جماعت میں اکثر شرکت غیر عالم کی ہوتی ہے اور وہ حضرات ہر نماز کے بعد وعظ و نصیحت کرتے ہیں جو کہ چھ نمبر سے اکثر باہر ہوتی ہے اور میں نے اکثر یہ بھی دیکھا ہے کہ جو نئے ساتھی بھی جوڑتے ہیں ان سے بھی ظہر اور عصر پر بات کروائی جاتی ہے جس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ وہ رٹی رٹائی باتیں بیان کرتے ہیں، موضوع روایات بیان کرتے ہیں اور من گھڑت قصے کہانیاں اور کارگزاریاں سناتے ہیں۔ یہ کس حد صحیح ہے کہ کوئی غیر عالم بیان کرے اور کیا ایسا بیان سننا جائز ہے یا سامعین پہلے ہی بیان سننے میں شامل نہ ہوں؟

    جواب نمبر: 609730

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 847-712/B=07/1443

     تبلیغی جماعت کے جو ساتھی عالم نہیں ہیں انھیں کسی نماز کے بعد وعظ و تقریر اپنی طرف سے نہیں کرنی چاہئے بلکہ انھیں کتاب پڑھ کر سنانی چاہئے تاکہ غلطیوں سے بچے رہیں۔ اگر وہ اس طرح نہیں کرتے ہیں اور وہ بیان پر اصرار کرتے ہیں اور حدود سے تجاوز کرتے ہیں تو ایسے آدمی سے بیان نہیں کرانا چاہئے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند