• عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ

    سوال نمبر: 609381

    عنوان:

    جھوٹ بول کر جماعت میں جانے کے لیے چھٹی لینا

    سوال:

    سوال : میرا سوال یہ ہے کہ میں ایک کمپنی میں نوکری کرتا ہوں اور مجھے جماعت میں 40 دن وقت بھی لگانا ہوتا ہے تو میں اس کے لیے 15 دن کی میڈیکل لیو (چھٹی)لیتا ہوں اور 15 دن کے بعد اِس لیو کو ایکسٹینشن (بڑھانا)کرتا رہتا ہوں ، کیوں کہ میرے کو 40 دن ایک ساتھ چھٹی نہیں مل سکتی ، میرے ماما جی جو اعلی تعلیم یافتہ ہیں، کبھی جماعت میں نہیں گئے ہیں، ان کا کہنا ہے تم جھوٹ بول کر جماعت میں جاتے ہو ، جھوٹ بولنا اسلام میں جائز نہیں ہے ، مسلمان جھوٹا نہیں ہو سکتا ۔ میرے اِس مسئلے کا تسلی بخش جواب دیجئے ۔

    جواب نمبر: 609381

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 791-663/B=06/1443

     تبلیغی جماعت میں جانا اور چلہ لگانا کوئی فرض اور واجب کام نہیں ہے؛ بلکہ مستحب و مباح کام ہے۔ اس کے لیے جھوٹ بول کر جماعت میں چلہ لگانا بڑی معیوب بات ہے۔ اگر چلہ میں نہیں گئے تو اللہ کے یہاں کوئی پکڑ نہ ہوگی؛ البتہ جھوٹ بول کر جماعت میں گئے تو اللہ کے یہاں جھوٹ بولنے پر پکڑ ہوگی۔ آپ کے ماما جی بالکل صحیح فرمارہے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند