• عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ

    سوال نمبر: 609016

    عنوان:

    مخنث (ہجڑا) کا جماعت میں نکلنا کیسا ہے؟

    سوال:

    میرا سوال یہ ہے کہ پچھلے مہینے ہمارے یہاں ایک مخنث مسلمان ہوا اور ہماری مسجد کے ایک امیر صاحب کے پاس آیا اور اس نے کہا بتاؤ میں کیا کروں تو میں سنتا رہا امیر صاحب نے کہا پہلے غسل کرو اور نماز شروع کرو اور جماعت میں نکلو پہلے ۴۰ دن نکلو اور پھر ہر مہینے ۳ دن نکلو وہ مخنث یے سب سن کر چلا گیا ۲ دن کے بعد پہر وہ آیا اور اس نے کہا کہ میں جماعت میں نہیں نکل سکتا مجھے شرم محسوس ہوتی ہے لیکن امیر صاحب نے کہا تم اگر نہیں نکلو گے تو حقیقی مسلمان نہیں ہوگے وہ یے سب سنکر جانے لگا تو میں نے اس سے سارا حال پوچھا اور وہ کس طرح کا مخنث ہے معلوم کیا پہر میں نے شرعی احکام بتائیے اور کہا تم پہلے جاکر غسل کرو اور نماز کی پابندی کرو اس میں عورت کی علامات زیادہ تھی تو پردے کے احکام بہی بتاے اور کہا تمہیں جماعت میں جانے کی کوء ضرورت نہیں ہے بس گھر میں رہ کر عبادت کرو اور میں ری بیوی بھی عالم ہے تو میں نے گھر کا نمبر دیا اور کہا کے اگر کوئی شرعی مسئلہ ہو تو پوچھو اب وہ الحمدللہ گناہ سے بچکر عبادات میں لگا ہے لیکن جماعت والے اسے تنگ کر رہے ہیں کے جماعت میں نکلو میں نے کہا مخنث کا مردوں کی جماعت میں نکلنا جائز نہیں ہے جماعت والے تو علماء کی بات مانتے نہیں ہے اب کیا کریں؟

    جواب نمبر: 609016

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 781-732/L=7/1443

     مذکورہ بالا مخنث میں جب عورتوں کی علامتیں غالب ہیں تو اس کے ساتھ عورتوں والا ہی معاملہ ہوگا ؛ لھذا ایسے مخنث كا مردوں کے ساتھ اختلاط اور ان کے ساتھ جماعت میں نکلنا درست نہیں ہے۔(والخنثى المشكل كالمرأة فيما ذكر) احتياطا.[الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) 2/ 528]


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند