• عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ

    سوال نمبر: 608449

    عنوان:

    کیا گناہ کبیرہ کا مرتکب توبہ کے بعد تبلیغ کا کام کر سکتا ہے ؟

    سوال:

    سوال : (۱) ایک زانی مرد جو زنا سے سچی پکّی توبہ کر چکا ہے کیا وہ دعوت تبلیغ کا کام کر سکتا ہے لوگوں کو نماز کی دعوت دے سکتا ہے ؟

    (2)۔جو زانی توبہ کر لیا اُسے اللہ معاف کر دیتا ہے اور جو توبہ نہیں کر پائے کیا اُسکے لیئے سزا ہمیشہ ہمیشہ کے لیئے جہنم ہے جیسا کی سورة فرقان میں ہے۔ وَالَّذِیْنَ لَا یَدْعُوْنَ مَعَ اللّٰہِ اِلٰہًا اٰخَرَ وَلَا یَقْتُلُوْنَ النَّفْسَ الَّتِیْ حَرَّمَ اللّٰہُ اِلَّا بِالْحَقِّ وَلَا یَزْنُوْنَ وَمَنْ یَّفْعَلْ ذٰ لِکَ یَلْقَ اَثَامًا یُضٰعَفْ لَہُ الْعَذَابُ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ وَیَخْلُدْ فِیْہ مُہَانًا ۔

    جواب نمبر: 608449

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 636-517/B=05/1443

     زنا کا جرم حقوق اللہ میں سے ہے، ایسے شخص کو سچی پکی توبہ کرتے رہنا چاہئے، بہت ممکن ہے اللہ تعالی معاف فرمادے۔ توبہ کے بعد دعوت و تبلیغ میں جاسکتا ہے۔ جہنم کا عذاب مومن کے لیے ہمیشہ ہمیش نہیں ہوتا ہے، ہمیشہ ہمیش عذاب کافر و مشرک کو دیا جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند