عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ
سوال نمبر: 606333
والدہ کی رضامندی کے بغیر جماعت میں جانا
ایک شخص دعوت و تبلیغ کا کام کرتا ہے اور بہت زیادہ تقاضوں پر رہتا ہے اس کی والدہ کو اس کی ضرورت ہے وہ اتنی زیادہ مشغولی سے ناراض بھی رہتی ہے جانے کو منع نہیں کرتی مگر بہت زیادہ کو منع کرتی گھر کی ذمہ داریوں کی وجہ سے .... وہ شخص والدہ کی بات نہیں سنتا کوئی تقاضا آتے ہی فورا چلاجاتا ہے تو کیا اس طرح کی تبلیغ معتبر ہے اسکا یہ رویہ اپنی والدہ کے ساتھ درست ہے یا نہیں اسکی والدہ ضعیف العمر بیوہ ہے انکو خدمت کی بھی ضرورت ہے اور بھی بہت سارے کاموں میں ضرورت پڑتی ہے ؟
جواب نمبر: 606333
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 130-93/B=02/1443
دعوت وتبلیغ کے کام سے باہر جانا ایک امر مستحب ہے واجب نہیں۔ اور ماں کی خدمت جب کہ بیوہ اور ضعیفہ ہیں، خدمت کی محتاج ہیں، واجب ہے؛ لہٰذا بیٹے کو چاہئے کہ اپنی ماں کی خدمت میں لگ جائے اور انھیں آرام پہونچائے ان شاء اللہ اس میں زیادہ اجرو ثواب ملے گا۔ مقامی طور پر گشت میں اور تعلیم میں حصہ لیتا رہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند