• عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ

    سوال نمبر: 605266

    عنوان:

    تبلیغی لائن سے ہٹ كر طلبہ میں اور بے طلب امت میں دین کی محنت كے لیے وقت لگانا كیسا ہے؟

    سوال:

    مدرسہ میں رہنے والے محترم علماء کرام حفاظ کرام و اساتذہ جو شب و روز بچوں(طلبہ) کو قرآن و حدیث کا درس دینے میں مشغول رہتے ہیں, اور اسی کے ساتھ ائمہ مساجد! مسجدوں میں پنچ وقتہ نماز پڑھانے کی خدمت انجام دیتے ہیں, اب سوال یہ ہے کہ طلبہ (طلب والوں) سے نکل کر چھٹیوں کے اوقات میں فارغ اوقات میں بے طلب امت میں دین کو زندہ کرنے صحیح علم، عمل و استقامت کی رہنمائی کے لیے تبلیغی جماعت یا اس سے ہٹ کر کسی اور شکل میں وقت نکالنا وقت لگانا کیسا ہے ، دوسرا چاہے تبلیغی جماعت میں وقت لگائے یا کوئی اور شکل پر بے طلبوں پر محنت کرنا، کیسا ہے ، اور محنت کا درجہ کیا ہوگا ؟

    جواب نمبر: 605266

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1155-783/B=12/1442

     تبلیغی لائن سے ہو یا اس سے ہٹ کر کسی اور جائز شکل میں ہو لوگوں میں دین کو زندہ کرنا، دین کی باتیں بتانا، لوگوں کو اللہ کی طرف متوجہ کرنا، اللہ کی فرمانبرداری میں لگانا، نافرمانیوں سے روکنا بہت ہی عمدہ کام ہے اور بڑے اجرو ثواب کا کام ہے۔ ایسے شخص کو قرآن نے سب سے عمدہ آدمی فرمایا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند