• عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ

    سوال نمبر: 604875

    عنوان:

    كیا پہلی امتوں كے ذمہ بھی امر بالمعروف اور نہی عن المنكر تھا؟

    سوال:

    کیا پہلے امت کے ذمہ امر بالمعروف و نہی عن المنکر تھا۔ اگر تھا یا نا تھا۔ دونوں صورتوں میں مفصل و با دلیل جواب عنایت فرمائیں۔ جزاکم اللّہ تعالیٰ۔

    جواب نمبر: 604875

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 913-234T/D=10/1442

     آیت کریمہ کُنْتُمْ خَیْرَ اُمَّةٍ اُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَأْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَتَنْہَوْنَ عَنِ الْمُنْکَرِ وَتُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰہِ کے تحت حضرت مفتی محمد شفیع صاحب رحمہ اللہ معارف القرآن: 2/149، میں تحریر فرماتے ہیں۔

    اس آیت میں امت محمدیہ کے خیر الامم ہونے کی وجہ سے بیان فرمائی ہے کہ یہ خلق اللہ کو نفع پہونچانے ہی کے لئے وجود میںآ ئی ہے اور اس کا سب سے بڑا نفع یہ ہے کہ خلق اللہ کی روحانی اور اخلاقی اصلاح کی فکر اس کا منصبی فریضہ ہے اور پچھلی سب امتوں سے زیادہ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کی تکمیل اس امت کے ذریعہ ہوئی اگرچہ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا فریضہ پچھلی امتوں پر عاید تھا۔ آگے مزید تفصیل ذکر کی گئی ہے جس سے معلوم ہوا کہ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر پچھلی امتوں کے ذمہ بھی تھا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند