• عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ

    سوال نمبر: 60407

    عنوان: آج کل جو اکابر مرکز نظاالدین کی سرپرستی میں تبلیغی دین کی محنت ہورہی ہے اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟

    سوال: آج کل جو اکابر مرکز نظاالدین کی سرپرستی میں تبلیغی دین کی محنت ہورہی ہے اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ کیا آج کے زمانے کی عوام کو اپنے دین کی حفاظت کے لیے اس محنت میں شریک ہونا ناگزیر ہے؟کیا نجات کا صرف اور صرف بس یہی ایک راستہ ہے؟ شریعت میں ایسے آدمی کا کیا حکم ہے جو اس محنت میں بالکل شریک نہ ہو ؟ براہ کرم، باوضاحت جواب دیں۔ ان سوالات کو لے کر بہت تذبذب میں ہوں۔ آپ کی بڑی مہربانی ہوگی۔

    جواب نمبر: 60407

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 629-629/Sd=11/1436-U تبلیغی جماعت کی محنت دین سیکھنے اور سکھانے کی ایک مفید اور مستحسن شکل ہے، اصول وآداب کے ساتھ اس محنت کو کرنے سے اپنی زندگی کو دینی اعتبار سے نکھارنے اور بنانے کا جذبہ پیدا ہوتا ہے؛ لیکن اگر کوئی شخص اِس محنت میں شریک ہوئے بغیر دین سیکھنے کا کوئی دوسرا صحیح راستہ اختیار کرتا ہے، تو وہ بھی حق پر ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند